فرانس میں مسلح افواج کے وزیر سیباستیان لوکورنو نے اس بات پر زور دیا ہے کہ لبنان میں فائر بندی "ہماری اجتماعی سیکورٹی کے لیے ضروری ہے"۔ انھوں نے لبنان میں جلد بھڑکنے والی خانہ جنگی کے خطرے سے خبردار کیا۔ ایک ٹی وی چینل کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں لوکورنو نے لبنان میں بے گھر آبادی کو "مضبوط بین المذاہب تنا" اور حزب اللہ کے کمزور ہونے کو خوشی کی خبر قرار دیا۔تاہم فرانسیسی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ "آپ دیکھ سکتے ہیں کہ لبنان پہلے سے بھی زیادہ مکمل طور پر تباہ ہو سکتا ہے"۔لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج 'یونیفل' کے حوالے سے لوکورنو نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اسرائیلی فوج اپنی کارروائیوں میں مطلوبہ سیکورٹی تدابیر اختیار نہیں کر رہی ہے۔لوکورنو کا کہنا تھا کہ "یہ بات واضح ہے کہ حزب اللہ یونیفل کے یونٹوں کو اپنی کارروائیوں کو ڈھانپنے کے لیے استعمال کر رہی ہے تاہم گذشتہ ہفتے امن فوج کے ٹھکانوں کو اسرائیلی فوج کی جانب سے براہ راست نشانہ بنایا گیا۔واضح رہے کہ جمعرات کے روز فرانس کے دار الحکومت پیرس میں لبنان کے حوالے سے ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہو رہی ہے۔ اس کا مقصد لبنانی فوج کو مطلوبہ وسائل کی فراہمی ہے تا کہ "لبنان کی خود مختاری کو یقینی بنایا جا سکے"۔ بالخصوص دریائے لیطانی کے جنوب میں واقع علاقہ جہاں حزب اللہ سلامتی کونسل کی قرار داد 1701 کے باجود پیچھے نہیں ہٹی ہے۔لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی کا کہنا ہے کہ وہ کانفرنس میں فوج اور داخلہ سیکورٹی فورسز کے لیے "سیکورٹی امداد" طلب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی