بھارت میں قید ممتاز کشمیری رہنما جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی زندگی بچانے کے لیے سعودی عرب کے فرمانروا شہزادہ محمد بن سلمان سے مداخلت کی اپیل کی گئی ہے ،امریکا میں مقیم یاسین ملک کے قریبی ساتھی اور جے کے ایل ایف کے نو منتخب قائم مقام چیئرمین راجہ مظفر نے سعودی فرمانروا کے نام اپیل میں لکھا ہے کہ سعودی عرب کے بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور آپ بھارتی وزیر اعظم کی خصوصی دعوت پر دہلی جا رہے ہیں، اس موقع کی مناسبت سے کشمیر کے عوام آپ سے اپیل کرتے ہیں کہ آپ ممتاز کشمیری رہنما محمد یاسین ملک کی جان بچانے کے لیے اپنا اثر رسوخ استعمال کریں،اطلاعات کے مطابق سعودی عرب کے فرمانروا 11ستمبر کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی دعوت پر بھارت جا رہے ہیں،واشنگٹن میں سعودی عرب کے سفارتخانے کے ذریعے بھیجی گئی اپیل میں کہا گیا ہے کہ کشمیری رہنما نے کشمیر کے مسئلے کے پرامن حل کے لیے بھارت اور پاکستان کے سابق وزرائے اعظم سے ملاقاتوں کے علاوہ امریکا کے دورے کے دوران امریکی حکام اور سعودی عرب کے دورے کے دوران او آئی سی کے سیکرٹریٹ میں سعودی حکام سے بھی ملاقاتیں کیں،بھارت کی موجودہ حکومت نے آرٹیکل 360کی منسوخی جیسے فیصلے سے قبل یاسین ملک کو گرفتار کر لیا اور ان کے خلاف سیاسی انتقام اور بدنیتی پر مقدمات قایم کیے اور ایسے ہی ایک مقدمہ میں یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائی گئی، بھارتی حکومت نے عمر قید کی سزا کو ناکافی سمجھتے ہوے سزائے موت میں تبدیل کرنے کی اپیل کر دی ہے
بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی نفرت کی لہر کی وجہ سے یاسین ملک کو انصاف ملنے کی کوئی توقع نہیں، کشمیری رہنما کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے اور کشمیر کے دونوں حصوں کے علاوہ دنیا بھر میں کشمیری مسلمانوں کی تشویش بھی بڑھ گئی ہے، 1963 میں ریاض میں سعودی فرمان روا شاہ فیصل مرحوم کی کشمیری رہنما شیخ عبداللہ مرحوم کی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے راجہ مظفر نے اپنے خط میں یاد دلایا کہ سعودی فرمانروا سے ملاقات کے بعد شیخ عبداللہ کو انڈیا واپسی پر گرفتار کر لیا گیا تھا،راجہ مظفر نے اپنے خط میں مزید یاد دلایا ہے کہ اس وقت بھی شیخ عبداللہ کی رہائی اور پھر 1964میں پاکستان کے ساتھ بات چیت کے لیے بھیجنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے میں سعودی حکومت کی پس پردہ کوششوں کا بھی بڑا کردار تھا،راجہ مظفر نے اپنے خط کے ساتھ سعودی عرب کے اخبارات عرب نیوز، سعودی گزٹ اور المسلمون میں شائع اپنے انٹرویز اور شائع شدہ آرٹیکلز کی کاپیاں شامل کرتے ہوئے سعودی فرمانروا سے انسانی بنیادوں پر یاسین ملک کی زندگی بچانے کے لیے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام جو سعودی عرب سے بے حد پیار کرتے ہیں امید کرتے ہیں کہ آپ کشمیریوں کے محبوب لیڈر کو رہا کرانے میں کردار ادا کریں گے تا کہ کشمیر کے تنازعہ کے پر امن حل میں یاسین ملک اور ان کی جماعت کو جو انڈیا اور پاکستان دونوں سے آزادی کا مطالبہ کر رہے ہے بات چیت میں اپنا کردار ادا کرنے کا موقع مل سکے،راجہ مظفر نے کہا کہ وہ انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیموں کی توجہ بھی اس جانب مبذول کروا رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی