ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ اسرائیل کا حزب اللہ سے منسلک مالیاتی کمپنی القرد الحسن کو نشانہ بنانا ممکنہ طور پر بین الاقو امی انسانی ہمدردی کے قانون کی خلاف ورزی ہے جس کی جنگی جرم کے طور تحقیقات ہونی چاہیے۔اقوام متحدہ نے بھی اسرائیل کے اس کمپنی کو ہدف بنانے کی مذمت کی۔حزب اللہ کے ترجمان محمد عفیف نے صحافیوں کو بتایا کہ القرد الحسن ایک سویلین ادارہ تھا جسے قانون کے تحت رجسٹر کرایا گیا تھا اور یہ تمام لبنانیوں کو بلا تفریق خدمات فراہم کرتا تھا۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج کی لبنان میں حزب اللہ سے منسلک مالیاتی کمپنی پر بمباری کی جنگی جرم کے طور تحقیقات ہونی چاہیے۔القرد الحسن نامی کمپنی لبنان کے مالی بحران کے دوران شعیہ مسلمانوں اور دوسرے لبنانیوں کے لیے لائف لائن سمجھی جاتی ہے۔ امریکہ نے اس کمپنی پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور کہا ہے کہ حزب اللہ اس کمپنی کی آڑ میں عالمی مالیاتی نظام تک رسائی حاصل کرتی ہے۔اسرائیل کا الزام ہے کہ القرد الحسن کمپنی حزب اللہ کے دہشت گردی کے آپریشنز کو مالی مدد فراہم کرتی ہے اس لیے اسرائیل نے اس کمپنی کی لبنان میں شاخوں کو اتوار کو دیر گئے اور پیر کی صبح عسکری کارروائیوں کا نشانہ بنایا۔
ایمنسٹی نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا القرد الحسن کو نشانہ بنانا ممکنہ طور پر بین الاقو امی انسانی ہمدردی کے قانون کی خلاف ورزی ہے اور اس کی جنگی جرم کے طور پر تفتیش ہونی چاہیے۔بیان میں کہا گیا کہ جنگ کے قوانین کے تحت مالیاتی اداروں کی شاخیں سویلیئن مقامات ہیں تاوقتیکہ انہیں فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے۔ اس مالیاتی کمپنی کو سرکاری طورپر ایک خیراتی ادارے کی حیثیت سے رجسٹر کیا گیا تھا۔ یہ اپنے گاہکوں کو 1980 کے عشرے سے سونا جمع کرانے کے بدلے بلا سود رقم ادھار دے رہی ہے۔ ایمنیسٹی کی اہلکار ایریکا گوویرا روزاس نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے ایک ایسے ادارے کو نشانہ بنایا ہے جو بے شمار لبنانی شہریوں کے لیے اقتصادی لائف لائن تھا۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حملہ اور اس سے صرف 40 منٹ قبل جگہ خالی کرنے کا اسرائیلی انتباہ اسرائیل کی طرف سے عالمی انسانی ہمدردی کے قانون کی پرواہ نہ کرنے کا اظہار ہے۔انہوں نے کہا کہ کمپنی پر حملے کی فوری بین الاقو امی تحقیقات شروع کی جائیں۔ ادھر اقوام متحدہ نے اسرائیل کی جانب سے اس کمپنی کو ہدف بنانے کی مذمت کی۔عالمی ادارے نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں سویلین املاک اور انفرا اسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی