اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کو جنگ بندی پر مجبور کرنے لیے ضروری ہے کہ اس پر دبائو بڑھایا جائے،عرب میڈیاکے مطابق نیتن یاہو کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب حماس نے دوٹوک انداز میں واضح کر دیا ہے کہ اسے جنگ بندی کے لیے کوئی نئی تجویز قبول نہیں ہے،امریکی سی آئی اے چیف ولیم برنز کے ہفتے کے روز والے بیان کے سلسلے میں حماس کا یہ بیان سامنے آیا جس میں کہا گیا تھا کہ امریکہ ایک نئی تفصیلی جنگ بندی تجویز اگلے چند دنوں میں پیش کرے گا، مگر حماس ہر بار نئی سے نئی تجاویز کی بنیاد پر مذاکرات اور جنگ بندی پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں ہے،اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا تازہ ترین مذاکرات کے دوران اسرائیل نے نئی تجاویز کو قبول کر لیا تھا مگر حماس نے نہ صرف یہ نئی تجاویز مسترد کر دیں بلکہ ہمارے چھ یرغمالیوں کو بھی بے رحمی سے ہلاک کر دیا ،فریقین 12ویں مہینے میں داخل جنگ کو روکنے کے لیے کسی معاہدے پر راضی نہیں ہو رہے ہیں، غزہ میں جنگ بندی کے علاوہ فلاڈلفی کو کنٹرول کرنے کا اسرائیلی مطالبہ بھی صورت حال کو طویل دے رہاہے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی