غزہ کے علاقے جبالیہ میں فرح میں حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان خوں ریز لڑائی جاری ہے جس کے دوران فرینڈلی فائرنگ میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کا دعوی ہے کہ اس کے فوجیوں کی ہلاکتیں حماس کے حملے میں نہیں بلکہ خود فوج کے اپنے ہاتھوں ہوئی ہیں۔ دوسری طرف حماس کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر اسرائیلی فوج پر حملوں اور ہلاکتوں کے ویڈیو ثبوت جاری کیے جارہی ہیں جن میں درجنوں فوجیوں کی ہلاکت کا بتایا جارہا ہے۔برطانوی خبررساںادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ٹینک کی فائرنگ سے پانچ فوجی مارے گئے۔ہلاک ہونے والے فوجیوں میں سارجنٹ ایلان کوہن، سارجنٹ ڈینیئل چیمو، اسٹاف سارجنٹ بیتزلیل ڈیوڈ شاشوہ، اسٹاف سارجنٹ گیلاد آری بوئم، کیپٹن روئے بیت یاکوف شامل ہیں۔ تمام فوجیوں کا تعلق پیرا ٹروپرز بریگیڈ کی 202ویں بٹالین سے تھا۔فوج نے واقعے کے بارے میں بتایا 202 بٹالین کے ٹینک اور حماس کے درمیان کراس فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں 5 فوجی ہلاک اور کچھ زخمی ہوئے۔زخمی فوجیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں متعدد کی حالت تشویش ناک ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے۔فوج کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق جبالیہ کیمپ میں چھاتہ برداروں کے ساتھ کام کرنے والے ایک ٹینک نے ایک عمارت میں مجاہدین کی موجودگی کا سمجھ کر دو گولے فائر کیے تو وہاں اسرائیلی فوجی جمع تھے۔پہلے ٹینک فورس صبح کے وقت اس علاقے میں پہنچی تھی جس کے کئی گھنٹے بعد چھاتہ بردار دستے علاقے میں داخل ہوئے اور ایک عمارت میں اپنی چوکی قائم کی تھی۔ شام کے وقت پیراٹروپرز کا ایک اور گروپ وہاں پہنچا اور وہاں موجود دو ٹینکوں کو اطلاع دی کہ ہم عمارت میں داخل ہو رہے ہیں۔ٹینک فورسز کو عمارت کی کھڑکیوں میں بندوق اور اسلحہ جھانکتا نظرآیا جہاں سے ان پر ممکنہ طور پر فائر بھی ہوا جس پر انہوں نے حماس کے مجاہدین سمجھ کر وہاں گولے فائر کردیے۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی