ہانگ ژو میں جاری 19 ویں ایشیائی کھیلوں کی افتتاحی تقریب کی تعریف کرتے ہوئے ایک فلسطینی عہدیدار نے امید ظاہر کی کہ یہ چین کے ساتھ فلسطینی عوام کے لئے اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کا "سنہری موقع" ہوگا۔ ہانگ ژو ایشیائی کھیلوں کا آغاز ہفتے کو ہوا تھا اور یہ 8 اکتوبر تک جاری رہیں گے۔ افتتاحی تقریب نے دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔ افتتاحی تقریب میں ایک بے مثال ڈیجیٹل مشعل روشن کرنے کی تقریب منعقد ہوئی جس میں لاکھوں مشعل برداروں نے دریائے چھیانگ تانگ پر ڈیجیٹل شعلے کو ڈیجیٹل انسانی شکل میں تبدیل کیا اور اس کے بعد سوئمنگ اولمپک چیمپیئن وانگ شون کے ساتھ ملکر مشعل روشن کی ۔ وانگ شون اسٹیڈیم میں اصلی مشعل لیکر دوڑنے والے 6 کھلاڑیوں میں آخری کھلاڑی تھے۔ فلسطینی اولمپک کمیٹی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل محمد العمسی نے کہا کہ "افتتاحی تقریب بہت متاثر کن تھی اور ڈیجیٹل مشعل کو روشن کرنے میں صداقت، تاریخ اور تکنیکی ترقی کو یکجا کیا۔ انہوں نے شِنہوا کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ مشعل روشن کرنے کا عمل اور افتتاحی تقریب انتہائی کامیاب رہی۔ یہ بیجنگ اور گوانگ ژو کے بعد تیسرا موقع ہے کہ اس نے حیرت انگیز اور زبردست تنظیم کا نیا معیار قائم کیا۔ عہدیدار نے کہا کہ چین میں تیسری بار منعقدہ اس اہم بین الاقوامی ایونٹ کا حصہ بننے پر فلسطینی شہر یوں کو بہت فخر ہے۔ چین ایک ایسا ملک ہے جو فلسطین کو خلوص دل سے گلے لگاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 100 سے زائد فلسطینی کھلاڑی اس وقت چین میں موجود ہیں اور یہ ہمارے لیے چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے کا سنہری موقع ہوگا جو فلسطین میں خصوصی حیثیت کا حامل ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی