چین میں 2022 کے دوران غیرروایتی آبی وسائل کے استعمال میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ جو پانی کے تحفظ کی ضمانت دینے کی ملکی کوششوں کا حصہ ہے۔ وزارت آبی وسائل کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق 2022 کے دوران ملک میں غیر روایتی آبی وسائل کا سالانہ مجموعی استعمال 17.58 ارب مکعب میٹر رہا جو 2021 کی نسبت 3.75 ارب مکعب میٹر زائد اور مجموعی پانی کی فراہمی کا 2.9 فیصد ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ اعدادوشمار 2012 کی نسبت 2.9 گنا اور 2020 کی نسبت 37 فیصد زائد ہے۔ غیر روایتی آبی وسائل میں ری سائیکل شدہ پانی، بارش کا پانی اور سمندری پانی کو میٹھا بنانا شامل ہے۔ یہ زمینی سطح ، زیر زمین اور نلکے سے پانی کی فراہمی کے پائیدار ذرائع سمجھے جاتے ہیں۔ دنیا کی تقریبا 20 فیصد آبادی رکھنے والے ملک چین کے پاس دنیا کا صرف 6 فیصد میٹھا پانی ہے۔ اس نے غیرروایتی آبی وسائل کا استعمال آسان بنانے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ جولائی میں جاری ایک رہنما اصول کے مطابق چین میں 2025 تک غیر روایتی آبی وسائل کا سالانہ استعمال 17 ارب مکعب میٹر سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔ وزارت نے کہا کہ وہ غیرروایتی آبی وسائل کی تلاش اور استعمال کے فروغ بارے مزید اقدامات کرے گی اور اس طرح کے پانی کی تقسیم کے لئے آزمائشی منصوبے شروع کئے جائیں گے تاکہ آبی آلودگی کی روک تھام اور ان پر قابو پایا جاسکے اور ساتھ ہی ان وسائل سے فائدہ اٹھاکر پانی کی قلت دور کی جاسکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی