ایک نئی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں کام کی جگہوں پر غیر حاضری کی شرح پورے برطانیہ میں ایک دہائی میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے،چارٹرڈ انسٹی ٹیوٹ آف پرسنل اینڈ ڈیولپمنٹ (سی آئی پی ڈی)صحت کی ادائیگی کے منصوبے فراہم کرنے والے ادارے سمپلی ہیلتھ کے ساتھ مل کر کمپنیوں سے ایک ایسا کلچر بنانے کا مطالبہ کیا ہے جو کام کی جگہ پر صحت کے مسائل کو سپورٹ کرے،رپورٹ میں بتایا گیا کہ آج قلیل اور طویل مدتی غیرحاضری کا سب سے بڑا سبب تنائو ہے، 76فیصد افراد نے اپنے جواب میں بتایا کہ گزشتہ برس تنائوکی وجہ سے ہی انہوں نے اپنے کام سے چھٹی لی تھی،طویل مدتی غیر حاضریوں کی اکثر وجہ ذہنی صحت کی خرابی بنی،63فیصد ایسی چھٹیوں کے پیچھے ذہنی صحت کی خرابی کار فرما رہی، قلیل مدتی غیر حاضریوں کے 94فیصد کیسز میں نمایاں وجہ معمولی بیماریاں تھیں، اعداد و شمار کی بنیاد پر بہت سی تنظیموں نے اب صحت اور بہبود کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کرنا شروع کردیا ہے۔ ان کمپنیوں کی خدمات میں 69فیصد کمپنیوں میں تمام ملازمین کے لیے تنخواہ کے ساتھ چوٹ کی چھٹی کا منصوبہ شامل ہے، اسی طرح 82فیصد کمپنیوں کے ملازمین کی مدد کا منصوبہ اور 53فیصد کمپنیوں میں فلاح و بہبود کی حکمت عملی لانے کا منصوبہ بھی شامل ہے،حالیہ رپورٹ کے تناظر میں چارٹرڈ انسٹی ٹیوٹ آف پرسنل اینڈ ڈویلپمنٹ اور سمپلی ہیلتھ نے مزید تنظیموں پر زور دیا کہ وہ اپنے دفاتر کو کھلے اور معاون ماحول میں تبدیل کریں جو ملازمین کو اپنے براہ راست مینیجرز سے صحت کے مسائل کے بارے میں بات کرنے کی اجازت دے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی