برطانیہ کی عدالت نے کم عمر لڑکیوں سے زیادتی پر 7افراد کو مجرم قرار دیدیا ہے۔مجرموں میں محمد عمار، محمد ضمیر، عابد صدیقی، محمد سیاب، یاسرعجائیبی، طاہر یاسین اور رامین باری شامل ہیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق جنسی زیادتی کا شکار لڑکیوں کی عمریں 11اور 16سال تھیں جنہیں 2000میں چلڈرن ہائوس سے کئی بار لے جا کرجنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔شیفیلڈ کران کورٹ نے نو ہفتے تک جاری مقدمے کی سماعت کے بعد ملزمان کو مجرم قرار دینے کا فیصلہ سنایا۔برطانوی میڈیا کے مطابق 2014میں شائع ہونے والی جے رپورٹ میں رودرہیم میں 1997سے لیکر 2013تک پاکستانی افراد کے گینگ کی جانب سے 1400لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے انکشاف کے بعد آپریشن اسٹوو وڈ کے نام سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا،میڈیا کے مطابق برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کا کہنا تھا کہ زیادتی کے واقعات شہر کی سپر مارکیٹ، قبرستان، پارک، کار اور بچوں کی نرسری کے عقب سمیت مختلف مقامات پر پیش آئے تھے،دوران سماعت جیوری کو بتایا گیا تھا کہ ایک بچی کو کس طرح ایک ہوٹل میں لیجایا گیا جہاں دو افراد نے بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی