برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لالو ڈی سلوا نے کہا کہ گزشتہ ہفتے ابھرتی ہوئی معیشتوں کے بلاک میں مزید ممالک کی شمولیت کے اعلان کے بعد سے برکس "زیادہ طاقتور، مضبوط اور اہم" ہو گیا ہے۔ انہوں نے اپنی باقاعدہ ہفتہ وار نشریات "صدرلولا کے ساتھ گفتگو"میں جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں منعقدہ بلاک رہنماں کے سربراہ اجلاس کا جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ انہیں لگتا ہے کہ برکس میں توسیع کے بعد دنیا کم از کم اقتصادی بات چیت میں پہلے جیسی نہیں رہے گی۔ بلاک اپنے ارکان کے درمیان تجارت میں آسانی کے لئے ایک مشترکہ کرنسی لانچ کرسکتا ہے کیونکہ ہمیں ڈالر کے ساتھ تجارت جاری رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بغیر کسی دقت اپنی کرنسیوں میں لین دین کرسکتے ہیں اور ہمیں ایسا کرنا ہوگا اور سال بھر کے دوران اس معاملے پر ہونے والی وزرائے خزانہ بات چیت کو منظوری دینا ہوگی تاکہ جب ہم اگلے سربراہ اجلاس میں جائیں تو برآمدات کے لئے ایک مشترکہ کرنسی مقرر کرنے کے قابل ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام ڈالر کے خلاف نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد برازیل کی معیشت کو تقویت دینا ہے ۔ اس سے برازیل اور اس کی تجارت کو فائدہ ہوگا۔ برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل برکس ممالک نے سربراہ اجلاس سے توسیع کا عمل شروع کردیا ہے۔ جس کے تحت جنوری 2024 سے ارجنٹائن، سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات، ایتھوپیا اور ایران سمیت متعدد ممالک اس بلاک کا حصہ بن جائیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی