بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی )نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کی گئی مسلم مخالف کارٹون ویڈیو ڈیلیٹ کردی۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے انتخابی قوانین کے مطابق انتخابات کے دوران ایسی مہم پر پابندی عائد ہے جو فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دے، تاہم بھارتی جنتا پارٹی انتخابی مہم کے دوران ایسے قوانین کی خلاف ورزی کرتے نظر آتی ہے۔بی جے پی کے آفیشل اکانٹ نے کچھ روز قبل ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں کانگریس پارٹی کو مخصوص ہندو کمیونٹیز اور قبائل کے مقابلے میں مسلم اقلیت کو غیرمتناسب فائدہ پہنچاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔کانگریس نے الیکشن کمیشن میں درج شکایت میں کہا ہے کہ ان ویڈیوز کو ملک میں فساد پھیلانے اور مختلف کمیونٹیوں کے درمیان دشمنی پیدا کرنے کے لیے شیئر کیا گیا ہے۔الیکشن کمیشن نے اس ویڈیو کو قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی پوسٹ بھارتی قانون کی خلاف ورزی ہے۔گزشتہ روز بی جے پی کے اکانٹ سے یہ ویڈیو غائب تھی، جس پوسٹ میں ویڈیو شئیر کی گئی اس میں لکھا تھا کہ یہ ویڈیو ڈیلیٹ کی جاچکی ہے۔اپوزیشن کانگریس پارٹی کی طرف سے درج کرائی گئی پولیس شکایت میں ویڈیو پر مختلف مذاہب کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کا الزام لگایا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بھارت میں 7 مرحلوں پر مشتمل دنیا کے سب سے بڑے عام انتخابات کا آغاز 19 اپریل کی صبح 7 بجے ہوا تھا، بھارتیا جنتا پارٹی کے رہنما نریندر مودی مسلسل تیسری بار وزیراعظم منتخب ہونے کے لیے پرامید ہیں۔بھارت جس کی آبادی امریکا، یورپی یونین اور روس، پاکستان، انڈونیشیا، جنوبی افریقا اور میکسیکو کی مجموعی آبادی سے زیادہ ہے ،میں تقریبا 97 کروڑ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں، جن میں ایک کروڑ 80 لاکھ افراد پہلی بار ووٹ ڈالیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی