وحشی اسرائیل نے غزہ پر آگ اور بارود کی بارش کردی، صیہونی فوج نے نہتے فلسطینیوں پرگزشتہ رات ڈھائی ہزار حملے کردیے جس کے نتیجے میں مزید280فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے،وحشیانہ بمباری سے شمالی غزہ کھنڈر بن گیا ، اسرائیل غزہ شہر کے شمال، مغرب اور جنوب مشرق کو نشانہ بناتے ہوئے بڑے حملے کررہاہے، صیہونی فورسز نے رابطوں میں رکاوٹ ڈال کرمظالم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی اور انٹرنیٹ سروس معطل کرکے مکمل بلیک آئوٹ کردیا ، ااسرائیل نے بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہوں کو بھی نہ بخشا اور تین پناہ گزین کیمپوں پر بھی بم برسا دیے ،عرب میڈیا کے مطابق مرکز اطلاعات فلسطین نے اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی کے شاطئی کیمپ، زیتون کالونی اور الرمال محلے پر آدھے گھنٹے کے اندر 100سے زیادہ پرتشدد اسرائیلی حملے کئے گئے،اسرائیل نے ایک مرتبہ پھر ہسپتالوں کے اطراف بھی شدید بمباری کی ، حماس نے اعلان کیا کہ متعدد اسرائیلی چھاپوں میں الشفا ہسپتال کے آس پاس کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا،غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں کی گنجائش سے زیادہ زخمیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، الاقصی شہدا ہسپتال کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ہم زخمیوں کے درمیان تفریق کے اصول پر کام کر رہے ہیں، پہلے سنگین زخمیوں کا علاج کیا جائے اور دیگر کو چھوڑ دیا جارہا ہے، ہسپتال اب زخمیوں کو معمولی سی خدمات بھی فراہم کرنے کے قابل نہیں رہا،اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان پر بھی فضائی حملہ کیا گیا جس سے تین بچے شہید ہوگئے، جام شہادت نوش کرنے والے بچوں کی عمریں آٹھ سے چودہ سال کے درمیان ہیں،حملوں پر لبنانی رکن پارلیمنٹ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملے کے نتائج خطرناک ہوں گے، بچوں کی اموات پر اقوام متحدہ میں شکایت کریں گیاور حملے کی معلومات اور تصاویر بھی دکھائیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی