i بین اقوامی

اسرائیل غزہ میں طبی سہولیات اور عملے کو جان بوجھ کر نشانہ بنارہا ہے،یو این تفتیش کارتازترین

October 11, 2024

اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں نے اسرائیل کے غزہ کی طبی سہولیات اور عملے پر پر حملوں کو دانستہ حملے قرار دیدیا جبکہ اسرائیل نے کمیشن کو اسرائیل مخالف قرار دیتے ہوئے اس کی رپورٹ مسترد کردی ۔عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے مئی 2021 میں اسرائیل کے خلاف فلسطین میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیشن تشکیل دیا تھا جس نے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد اپنی دوسری رپورٹ جاری کی ہے۔اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل جان بوجھ کر غزہ میں طبی سہولیات اور طبی عملے کو نشانہ بنارہا ہے۔ اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں نے اسرائیل کو انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب ملک بھی قرار دیا۔اقوام متحدہ کے انڈیپینڈنٹ کمیشن آف انکوائری نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ پر وسیع حملوں کے تناظر میں اس کے ہیلتھ سسٹم کو تباہ کرنے کی پالیسی بنائی ہے، اسرائیل طبی عملے اور طبی سہولیات پر جان بوجھ کر حملے کرکے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کررہا ہے۔رپورٹ میں اسرائیل کی جانب سے حراست میں لیے گئے فلسطینیوں اور غزہ میں یرغمالیوں پر تشدد کی نشاندہی کی گئی ہے جب کہ رپورٹ میں کہا گیا ہیکہ دونوں جانب سے مسلح گروپ تشدد میں ملوث ہیں۔دوسری جانب اسرائیل نے کمیشن کو اسرائیل مخالف قرار دیتے ہوئے اس کی رپورٹ کو مسترد کردیا ہے۔ادھراقوام متحدہ کے سابق انسانی حقوق کے سربراہ اور کمیشن کے چیئرپرسن نے اسرائیل سے فوری طور پر غزہ میں طبی سہولیات کی تباہی روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی