i بین اقوامی

امریکی جج نے افغانستان کے منجمند اثاثے بحال کرنے کا فیصلہ دے دیاتازترین

August 29, 2022

امریکی جج نے افغانستان کے اثاثوں کو امانت قرار دیتے ہوئے انھیں منجمد کرنے کے خلاف سفارش کر دی، امریکی جج نے کہا 9/11 کے متاثرین افغان بینک کے اثاثوں کے حق دار نہیں ہیں،تفصیلات کے مطابق افغانستان کے منجمد اثاثوں کے حوالے سے امریکی ریاست مین ہٹن کی مجسٹریٹ جج سارہ نیٹ برن نے اثاثے ضبط کرنے کی اجازت نہ دینے کی سفارش کی اور کہا قانون ایسے کسی بھی عمل سے عدالت کو روکتا ہے،انھوں نے سفارش کی کہ 11ستمبر 2001کے حملوں کے متاثرین کے حق میں طالبان کے خلاف حاصل کیے گئے عدالتی فیصلوں کو پورا کرنے کے لیے افغانستان کے مرکزی بینک کے اربوں ڈالر کے اثاثے ضبط کرنے کی اجازت نہ دی جائے،جج نے اپنی سفارش میں لکھا کہ نائن الیون حملے کے امریکی متاثرین انصاف، احتساب اور معاوضے کے لیے برسوں سے لڑ رہے ہیں اور یہ ان کا حق ہے لیکن قانون عدالت کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے کسی دوسرے ملک کے اثاثوں کے استعمال سے روکتا ہے،امریکی جج نے اپنے سفارش میں مزید لکھا کہ افغانستان بینک کو عدالتوں کے دائرہ اختیار سے استثنی حاصل ہے اور اگر اثاثوں کو ضبط کرنے کی اجازت دے دی جائے، تو اس کا مطلب طالبان حکومت کو افغانستان کی قانونی حکومت کے طور پر تسلیم کرنا ہوگا، اور ایسا صرف امریکی صدر ہی کر سکتے ہیں،مین ہٹن کی جج کی اس سفارش کا جائزہ مین ہٹن ہی میں امریکی ڈسٹرکٹ جج جارج ڈینیئلز لیں گے، جو قانونی چارہ جوئی کی نگرانی بھی کرتے ہیں اور فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آیا اس کی سفارش کو رد کریں یا قبول کیا جائے۔

کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی