الیکشن مداخلت کیس میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کارروائی نومبر کے صدارتی الیکشن کے بعد ہونے کا امکان ہے۔ گزشتہ روز امریکی ریاست ایری زونا کی جیوری نے 2020 کے صدارتی الیکشن میں مداخلت کے کیس میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 11 ساتھیوں پر فرد جرم عائد کی۔ سابق امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھیوں پر 2020 کے صدارتی الیکشن میں ریاست ایری زونا کے الیکٹرورل ووٹ جو بائیڈن کے بجائے ٹرمپ کو دینے کا الزام ہے حالانکہ اس الیکشن میں جو بائیڈن 10 ہزار ووٹ سے فاتح تھے۔ امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کارروائی نومبر کے صدارتی الیکشن کے بعد ہونے کا امکان ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے معاملہ نچلی عدالت میں بھیجا گیا تو ٹرمپ کو سیاسی فائدہ ملے گا۔ الیکشن مداخلت کیس میں امریکا کی سپریم کورٹ کی جانب سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبینہ طورپر حاصل وسیع تر استثنی کا دعوی مسترد کیے جانے تاہم اسپیشل کونسل جیک اسمتھ کو بھی مکمل اختیار دینے سے گریز کا امکان ہے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ صدر کو استثنی حاصل ہونا چاہیے۔ اس کے علاہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کاروباری امور میں جعلسازی سے متعلق تمام 34 الزامات کو بھی مسترد کر دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی