ایران کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون کے لیے رضامندی کا اعادہ کرتے ہوئے اس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے دبا کے سامنے نہ جھکے۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق ایران نے یہ انکشاف بھی کیا کہ وہ اسرائیل کے بڑے شہروں کو ڈرون کی مدد سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔آئی اے ای اے نے ایک حالیہ رپورٹ میں کہا کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کی پرامن نوعیت کی یقین دہانی نہیں کر سکتا جس کے بعد فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے کہا کہ انہیں پابندیوں کے خاتمے کے بدلے ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کا معاہدہ بحال کرنے کے ارادوں پر شدید شکوک و شبہات ہیں۔معاہدے کو بحال کرنے کے لیے ایران کے ارادوں پر یورپی طاقتوں کی جانب سے شکوک کے اظہار کے بعد ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے آئی اے ای اے پر زور دیا کہ وہ تہران کی پرامن جوہری سرگرمیوں سے متعلق اسرائیل کے دبا میں نہ آئے۔ناصر کنانی نے آئی اے ای اے کی ذمہ داریوں کی جانب توجہ دلاتے ہوئے مزید کہا کہ ایران نے آئی اے ای اے کے ساتھ تعمیری تعاون جاری رکھنے کے لیے رضامندی کا اعلان کیا ہے۔آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے آغاز کے بعد کہا کہ انہیں امید ہے کہ ایران جلد سے جلد تعاون کا آغاز کرے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی