ایرانی حکام کی جانب سے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں موت کی تصدیق کے بعد ملک کے نائب صدر محمد مخبراسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔ ایرانی آئین کے مطابق صدر کے انتقال کے بعد 50 دن کے اندر صدارتی انتخابات کروائے جائیں گے۔ ایران کے آئین کے آرٹیکل 131 کے مطابق اگر کوئی صدر اپنے دورِ اقتدار کے دوران نا اہل قرار دے دیا جاتا ہے یا پھر انتقال کر جاتا ہے تو سپریم لیڈر کی جانب سے تمام تر صورتحال کی تصدیق ہونے کے بعد نائب صدر اقتدار سنبھالتا ہے۔ بعد ازاں نائب صدر، پارلیمنٹ کے اسپیکر اور عدلیہ کے سربراہ پر مشتمل ایک کونسل کو 50 دنوں کے اندر نئے صدر کا انتخاب کروانا ہوتا ہے۔ تاہم اب ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے کے بعد صدارت کا اہم عہدہ خالی ہوگیا ہے۔ ایرانی آئین کے مطابق اب نائب صدر محمد مخبر صدارتی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ ابراہیم رئیسی نے اقتدار سنبھالنے کے فورا بعد اگست 2021 میں محمد مخبر کو اپنا پہلا نائب صدر مقرر کیا تھا۔ ابراہیم رئیسی 2021 میں صدر منتخب ہوئے تھے اور معمول کے شیڈول کے تحت صدارتی انتخاب 2025 میں ہونا تھا۔ یاد رہے 68 سالہ محمد مخبر ابراہیم رئیسی کی طرح سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔ ابراہیم رئیسی نے اقتدار سنبھالنے کے فورا بعد اگست 2021 میں محمد مخبر کو اپنا پہلا نائب صدر مقرر کیا تھا۔ محمد مخبر ایرانی حکام کی اس ٹیم کا حصہ تھے جس نے اکتوبر2023 میں ماسکو کا دورہ کیا تھا اور روس کی فوج کو میزائل اور مزید ڈرون فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ اس ٹیم میں ایران کے پاسداران انقلاب کے دو سینئر اہلکار اور سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ایک اہلکار بھی شامل تھے۔ محمد مخبر اس سے قبل سپریم لیڈر کے سرمایہ کاری فنڈ سیٹاد کے سربراہ رہ چکے ہیں۔ 2013 میں امریکی محکمہ خزانہ نے سیٹاد اور اس کے زیر انتظام 37 کمپنیوں کو پابندی کی فہرست میں شامل کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی