i بین اقوامی

بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے 32 نئے منصوبوں کی منظوری دیدی گئیتازترین

July 09, 2022


قابض اسرائیلی ریاست نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آبادکاری کا عمل جاری رکھا ہوا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق قابض اسرائیلی حکام نے اس سال 2022 کی پہلی ششماہی کے دوران مقدس شہر میں یہودی آباد کاری کے 32 نئے منصوبوں کی منظوری دی۔القدس گورنری کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان منصوبوں میں القدس کے عرب محلوں کی خصوصیات کو تبدیل کرنے کے منصوبے شامل ہیں جن میں 4 ارب شیکل کے پانچ سالہ منصوبے کے لیے بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ دیوار براق کے علاقے کے لیے ایک منصوبے کے لیے 35 ملین ڈالر کی رقم اور باب الخلیل کو یہودیانے کے لیے 40 ملین شیکل کی رقم مختص کی گئی ہے۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ مشرقی القدس میں تعلیم کے شعبے پر اسرائیلی گرفت مضبوط کرنے کے لیے 514 ملین شیکل کا تخمینہ بجٹ مختص کیا گیا ہے۔القدس کے اندر اور مضافات میں بہت سی بستیوں میں تقریباً 22,000 نئے

سیٹلمنٹ یونٹس کی تعمیر کی منظوری کے علاوہ بیت المقدس کی بستیوں کو ایک دوسرے سے جوڑنے کے لیے ایک بلین شیکل مالیت کا منصوبہ بھی منظورکیا گیا۔رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ قابض حکام نے اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران القدس شہر کی اراضی میں یہودی آباد کاری کے لیے آگے بڑھنے کا سلسلہ جاری رکھا، جس پر قابض حکام نے 2019 میں شروع ہوا تھا۔جون کے آخر میں اسرائیلی وزارت انصاف نے مسجد اقصیٰ کے ارد گرد یہودی آباد کاروں کے نام پر اراضی کے اندراج کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ جاری کیا تاکہ اس واقعے کو نام نہاد " نیشنل پارک" اسکیم، پرانے شہر کی دیواروں کے ارد گرد اور اسے سیٹلمنٹ ایسوسی ایشنز میں منتقل کیا جا سکے۔یروشلم گورنری نیبتایا کہ اس سال کی پہلی ششماہی میں 7 فلسطینی شہیدوں میں اضافہ ہوا جب کہ 2,176 شہریوں کی گرفتاری اور قابض حکام کی جانب سے مقدس شہر میں 117 مسماریوں پر عمل درآمد دیکھنے میں آیا۔اس کے علاوہ گذشتہ چھ ماہ کے دوران اسرائیلی حکام نے مزید 18 فلسطینی شہیدوں کے جسد خاکی قبضے میں رکھنے کا سلسلہ جاری رکھا۔

کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی