امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے ایران سمیت اپنے ملک اور اسرائیل کے لیے مشترکہ خطرات کا باعث بننے والے ممالک کا مقابلہ کرنے کیلئے امریکا کے عزم کی یقین دہانی کرائی ہے۔اسرائیلی وزیراعظم یائرلپیڈ سے ٹیلیفون پربات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔امریکی وزرات خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ بلنکن نے تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیا اور کہا کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مفاہمت ضروری ہے۔بلنکن نے کال کے دوران کہا کہ بائیڈن مشرق وسطیٰ کے اپنے آئندہ دورے کے دوران اسرائیل کے ساتھ امریکی شراکت داری کو مزید فروغ دینے کے منتظر ہیں۔'سی این این' نے امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیر اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ بلنکن نے لایپڈ کے ساتھ صحافی شیریں ابو عاقلہ کے قتل کے حوالے سے امریکی سکیورٹی کوآرڈینیٹر کے نتائج کو اٹھایا، جب کہ اس معاملے کو وزارت کے سرکاری بیان سے خارج کر دیا گیا۔امریکی اہلکار نے مزید کہا کہ بلنکن نے واضح کیا کہ امریکا اسرائیلی اور فلسطینی حکام کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ صحافیہ ابو عاقلہ کے اندوہناک قتل کی تحقیقات اور اس میں ملوث عناصر کا احتساب ضروری ہے۔رواں ماہ کے وسط میں امریکی صدر مشرق وسطیٰ کے تین مقامات کے دورے پر جائیں گے جس کا اختتام سعودی عرب میں ہوگا، جہاں وہ خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے رہ نماؤں کے ساتھ ایک سربراہی اجلاس منعقد کریں گے جس میں مصر،اردن اور عراق بھی شرکت کریں گے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی