i کھیل

قومی ٹیم بیٹنگ مسائل سے دوچار، ورلڈ کپ کے اسکواڈ میں تبدیلی کا آپشن موجود ہے،چیف سلیکٹرتازترین

September 22, 2022

پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا ہے کہ قومی ٹیم بیٹنگ مسائل سے دوچار ہے جنہیں حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اسی وجہ سے انگلینڈ کے خلاف سیریز میں مختلف کمبی نیشن بنا رہے ہیں، ورلڈ کپ کے اسکواڈ میں تبدیلی کا پلان نہیں لیکن آپشن ضرور موجود ہے، امید ہے فخر زمان فٹ ہوجائیں گے، اگر فٹنس مسائل برقرار رہے تو کچھ نام زیر غور ہیں،کراچی میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ کے فائنل اور انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کی کارکردگی اچھی نہیں رہی، پاکستان ٹیم بیٹنگ مسائل سے دوچار ہے جس کے حل کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں، ٹیم منیجمنٹ بھی اسی مسئلے کے حل کیلئے حالیہ سیریز میں مختلف کمبی نیشن بنا رہی ہے، بینچ اسٹرنتھ کو موقع دے رہے ہیں، ورلڈ کپ قریب ہے دو لگاتار شکست سے زیادہ پریشان نہیں ہیں،ورلڈ کپ اسکواڈ میں تبدیلی کے حوالے سے چیف سلیکٹر نے کہا کہ ابھی تک تبدیلی کا کوئی پلان نہیں ہے تاہم آپشن ضرور موجود ہے ، انجریز کی وجہ سے بھی تبدیلی ہوسکتی ہے، فخر زمان ورلڈ کپ اسکواڈ کا حصہ ہیں، امید ہے وہ جلد انجری سے نجات پالیں گے لیکن اگر وہ ورلڈ کپ تک فٹ نہ ہوئے تو کچھ نام زیر غور ہیں،

انہوں نے کہا کہ صائم ایوب اور شرجیل ہمارے 18کھلاڑیوں میں ہیں لیکن 15میں نہیں، ضروری نہیں اوپنر کی جگہ اوپنر کا ہی انتخاب کریں کچھ نام ہماری نظر میں ہیں، ابھی یقین سے کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ ہم کیا کر سکتے ہیں اور کیا نہیں، امید ہے جو کھلاڑی منتخب ہوئے وہ اچھی پرفارمنس ضرور دیں گے کیوں کہ ابھی صرف ایک میچ ہوا ہے،آسٹریلیا میں ورلڈ کپ ضرور ہے لیکن ایسا نہیں کہ یہاں کھیل کر تیاری کا موقع نہیں ملے گا،محمد وسیم نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی پچز کے حوالے سے کہا کہ پچز اچھی ہیں، ہمیشہ سے کراچی کی وکٹ بیٹنگ کیلئے سازگار ہوتی ہے اور اسپینر کو مدد بھی دیتی ہے، آسٹریلیا میں ورلڈ کپ ضرور ہے لیکن ایسا نہیں کہ یہاں کھیل کر تیاری کا موقع نہیں ملے گا، کنڈیشن اپنی جگہ اہمیت رکھتی ہے لیکن ورلڈ کپ سے قبل ٹیم کے مومینٹم بنانے کیلئے جیت بھی بہت اہمیت کی حامل ہوتی ہے،محمد وسیم کا کہنا تھا کہ سابق کرکٹر سلیکشن پر اور مجھ پر جتنا چاہیں تنقید کریں کیوں کہ سب کی اپنی رائے ہوتی ہے لیکن برا تب لگتا ہے جب سابق کرکٹر نام لے لے کر کھلاڑیوں کو نشانہ بناتے ہیں، ہر کھلاڑی کی عزت ہوتی ہے اور سب سے بڑھ کر ملک کی عزت ہوتی ہے،انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کو ون ڈے میچز کم ملتے ہیں اس وجہ سے آئرلینڈ کے خلاف سیریز میں زیادہ نئے کھلاڑیوں کو نہیں آزمایا گیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی