قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ نیدرلینڈ اور ایشیا کپ کے لیے جو بہترین ٹیم دستیاب تھی وہ ہم نے پاکستان کیلئے منتخب کی۔دورہ نیدر لینڈ اور ایشیا کپ کے لیے روانگی سے قبل لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ٹیم اپنے ہوم گرائونڈ پر آسان نہیں ہوتی، ہم کسی ٹیم کو ہلکا نہیں لے رہے۔شعیب ملک کی ٹیم میں واپسی سے متعلق سوال پر بابر اعظم کا کہنا تھا میں نے کوچ اور سلیکٹرز کے ساتھ مشاورت کے بعد جو بہترین ٹیم تھی پاکستان کے لیے وہ منتخب کی ہے، نیدر لینڈ کے فوری بعد ایشا کپ ہے اس لیے ٹیم میں تبدیلی کا کوئی چانس نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ون ڈے میچز کافی دیر بعد ہو رہے ہیں، نئے کھلاڑیوں کو ضرور چانس دیں گے، ٹیم کوئی بھی ہو ہم سب نے پاکستان کے لیے کھیلنا ہے۔قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ اپنی ٹیم پر یقین ہے کہ سب اچھا پرفارم کریں گے، شاداب کی ٹیم سے واپسی کا فائدہ ہو گا، ٹیم پر کوئی دبا نہیں ہے، کھلاڑی اپنی فٹنس پر کام کر رہے ہیں۔عماد وسیم کی ٹیم میں واپسی سے متعلق سوال پر قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کسی کے لیے بھی ٹیم کے دروازے بند نہیں ہوتے لیکن اس وقت محمد نواز اچھا پرفارم کر رہا ہے، البتہ پاکستان کو جب بھی ضرورت پڑے گی تو انہیں ضرور ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔حسن علی سے متعلق سوال پر بابر اعظم کا کہنا تھا کہ حسن علی کو ہمیشہ سپورٹ کیا ہے کیونکہ وہ ایک ٹیم مین ہے لیکن بدقسمتی سے ابھی اس کی فارم نہیں چل رہی، امید ہے وہ ڈومیسٹک میں پرفام کرے گا اور واپس ٹیم میں آئے گا۔ٹیم میں ٹرمپ کارڈ سے متعلق سوال پر بابر اعظم کا کہنا تھا کہ میں تمام کھلاڑیوں پر یقین رکھتا ہوں، پوری ٹیم ہی ٹرمپ کارڈ ہے، یقین رکھتا ہوں کہ جو بھی کھلاڑی وکٹ پر کھڑا ہے وہ میچ جتوا کر ہی آئے گا اور ماضی میں اس کی مثالیں دیکھ چکے ہیں۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی