چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ اس وقت دنیا ایک صدی کی بڑی تبدیلیوں سے گزر رہی ہے اور عالمی معیشت کو مختلف خطرات اور چیلنجز کا سامنا ہے۔ کھلے پن سے ترقی ممکن ہے اور بندش زوال کی جانب لے جاتی ہے ۔ ہمیں آزادانہ اور کھلی تجارت وسرمایہ کاری کا تحفظ کرنا چاہیے، عالمی تجارتی تنظیم کی قیادت میں کثیرالجہتی تجارتی نظام کی حمایت اور اسے مضبوط بنانا چاہیے، عالمی صنعتی اور سپلائی چین کے استحکام اور ہمواری کو برقرار رکھنا چاہیے، اور اقتصادی اور تجارتی امور کو سیاسی رنگ دینے، انہیں بطور ہتھیار استعمال کرنے اور قومی سلامتی کے تصور کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی مخالفت کرنی چاہیے۔ہفتہ کے روز چینی نشر یاتی ادارے کے مطا بق ان خیا لات کا اظہار چینی صدر نےاپیک رہنماؤں کے 30 ویں غیر رسمی اجلاس میں شرکت کر تے ہو ئے اہم خطاب میں کیا۔اُن کے خطاب کا موضوع رہا "ایشیا و بحرالکاہل علاقے میں اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے اصل امنگوں پر قائم رہیں، متحد رہیں اور تعاون کریں" ۔
شی جن پھنگ نے مزید کہا کہ عالمی ترقی کے انجن کے طور پر ایشیا و بحرالکاہل علاقے پر وقت کی مزید بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ ایشیا و بحرالکاہل علاقے کے رہنماؤں کی حیثیت سے ہمیں اس بارے میں گہرائی سے سوچنا چاہیے کہ ہم اس صدی کے وسط تک کیسا ایشیا و بحرالکاہل دیکھنا چاہتے ہیں ، ایشیا بحرالکاہل کی ترقی کے آئندہ "سنہری 30 سال" کی تعمیر کیسے کی جائے اور اس عمل میں اپیک کے کردار کو کس بہتر انداز سے بروئے کار لایا جائے۔
انہوں نے قدیم چینی کہاوت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "جہاں سچ ہے، ہزاروں رکاوٹوں کے باوجود ہم بغیر کسی ہچکچاہٹ کے وہاں جائیں گے۔" ہمیں ایشیاو بحرالکاہل تعاون کی اصل امنگوں کو برقرار رکھتے ہوئے وقت کے تقاضوں کا ذمہ داری سے جواب دینا چاہئے اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کرتے ہوئے پتراجایا وژن پر مکمل عمل درآمد کرنا چاہئے تاکہ ایک کھلی، متحرک، لچکدار اور پرامن ایشیا و بحر الکاہل کمیونٹی کی تعمیر کی جا سکے اور ایشیا و بحر الکاہل علاقے کے عوام اور آنے والی نسلوں کے لئے مشترکہ خوشحالی کی تکمیل کی جا سکے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ انہیں خوبصورت سان فرانسسکو میں تمام لوگوں سے مل کر خوشی ہوئی۔ یہ اپیک رہنماؤں کا 30 واں اجلاس ہے جوکہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ اس اجلاس کے انتظامات کرنے پر صدر بائیڈن اور امریکی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ سربراہ اجلاسوں کے میکانزم کے باقاعدہ قیام کے بعد سے ، اپیک ہمیشہ عالمی سطح پر کھلے پن اور ترقی میں سب سے آگے رہا ہے ، علاقائی تجارت اور سرمایہ کاری کی لبرلائزیشن اور سہولت کاری ، معاشی اور تکنیکی ترقی ، اور مصنوعات اور افرادی تبادلوں کے بہاؤ کو مؤثر طریقے سے فروغ دے رہا ہے اور اپیک نے "ایشیا و بحر الکاہل معجزہ" تشکیل دیا ہے ، جس نے دنیا بھر کی توجہ حاصل کی ہے۔ صدر شی جن پھنگ نے اس حوالے سے کچھ تجاویز بھی پیش کیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی