i پاک-چین

چین پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ ہے ،چینی سفیرتازترین

April 21, 2025

پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے ایک روشن مشترکہ مستقبل کی تعمیر میں اتحاد اور تعاون پر زور دیتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ چین پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ ہے ، دونوں ممالک کے مشترکہ ترقیاتی اہداف کو جاری رکھا جائے گا۔گزشتہ روز پاکستانی وزارت خارجہ اور چینی سفارتخانے کی جانب سے مشترکہ طور چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کی دسویں سالگرہ کے موقع پراعلی سطحی سمپوزیم بعنوان '' مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین پاکستان کمیونٹی کی مشترکہ تعمیر '' منعقد ہوا ۔تقریب میں پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ اور سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ سمیت پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ مشاہد حسین سید، چین میں سابق سفیر نغمانہ ہاشمی، سینئر سیاسی رہنما افراسیاب خٹک، عبداللہ حمید گل، انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک کے چیئرمین ڈاکٹر خالد محمود اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ تقریب میں اسکالرز، حاضر سروس اور سابق سفارت کار، پاک چین تعلقات کے ماہرین اور صحافی بھی شریک ہوئے۔چینی سفیر جیانگ زیڈونگ نے اپنے خطاب میں اپریل 2015 میں صدر شی کے 28 گھنٹے کے تاریخی دورہ پاکستان پر روشنی ڈالی جس کے نتیجے میں متعدد شعبوں میں تعاون کے 51 اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ انہوں نے اس موقع پر پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران صدر شی جن پنگ کے جوش و جذبے اور گرمجوشی کو یاد کیا۔۔اپنے خطاب میں سفیر جیانگ نے تعاون کے پانچ اہم ستونوں پر روشنی ڈالتے ہوئے گزشتہ دہائی کی کامیابیوں کا بھی جائزہ لیا۔انہوں نے 100 سے زیادہ اعلی سطحی تبادلوں اور ایک دوسرے کے بنیادی قومی مفادات کے لیے غیر متزلزل حمایت کے ذریعے اسٹریٹجک باہمی اعتماد کے گہرے ہونے پر بھی روشنی ڈالی۔انہوں نے ترقیاتی تعاون بالخصوص پاکستان کے توانائی بحران کے خاتمے، گوادر پورٹ کو فعال کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے روابط کو وسعت دینے کے لیے سی پیک کی شراکت پر زور دیا۔سفیر نے چین میں پاکستانی طالب علموں کی تعداد میں اضافے، مزید جڑواں شہروں کے پارٹنرشپ کے قیام، اور ثقافتی تبادلوں کی کامیابی کا حوالہ دیا،

جس میں مشترکہ طور پر بنائی گئی فلمیں اور مشترکہ نمائشیں شامل ہیں۔انہوں نے مضبوط سیکورٹی تعاون کی طرف اشارہ کیا، جس میں مشترکہ فوجی مشقیں اور مشترکہ چیلنجوں جیسے وبائی امراض اور تباہ کن سیلابوں کے لیے مربوط ردعمل شامل ہیں، جس کے دوران چین نے پاکستان کو 260 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی۔انہوں نے اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم جیسے عالمی پلیٹ فارمز پر دونوں ممالک کے بڑھتے ہوئے تعاون کی تعریف کی۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چین پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ ہے اور دونوں ممالک کے مشترکہ ترقیاتی اہداف کو جاری رکھنے پر اعتماد کا اظہار کیا۔مستقبل کو دیکھتے ہوئے
چین کے سفیرنے تعاون کے اگلے مرحلے کے لیے پانچ اسٹریٹجک ترجیحات کا تعین کیا۔ ان میں سٹریٹجک اعتماد کو بڑھانا، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو ترقی کے لیے پاکستان کے فائیو ایز فریم ورک کے ساتھ ہم آہنگ کرنا، سیکیورٹی تعاون کو مضبوط کرنا، تعلیمی اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینا، اور زیادہ جامع اور مساوی عالمی نظم کو فروغ دینے کے لیے کثیر الجہتی فورمز میں ہم آہنگی کو گہرا کرنا شامل ہے۔

چین اور پاکستان 2026 میں سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ کے قریب پہنچ رہے ہیں۔چینی سفیر نے اپنے اختتامی کلمات میں دونوں ممالک کے درمیان پائیدار بندھن کو خراج تحسین کے ساتھ کیا اور ایک روشن مشترکہ مستقبل کی تعمیر میں اتحاد اور تعاون پر زور دیا۔اس موقع پر سینیٹرمشاہد حسین نے 2015 میں صدر شی جن پنگ کے تاریخی دورے پر روشنی ڈالی جس کے دوران چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت 46 بلین ڈالر کے 51 معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سی پیک پاکستان کے مستقبل پر چین کے اعتماد کا ثبوت ہے۔مشاہدحسین نے پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر شی جن پنگ کے تاریخی خطاب کی اہمیت پر بھی زور دیا جو کسی بھی چینی رہنما کا پہلا خطاب ہے

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی