تیسرا بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون بیجنگ میں منعقد ہوا۔ بدھ کے روز کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری، چین کے صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور اہم خطاب کیا۔شی جن پھنگ نے کہا کہ "بیلٹ اینڈ روڈ" تعاون نے منصوبہ بندی کو حقیقت میں بدلتے ہوئے بین الاقوامی تعاون میں وافر ثمرات حاصل کئے ہیں۔ گزشتہ 10 سالوں میں، اقتصادی راہداری کی تعمیر کے سلسلے میں بڑے چینلز اور انفارمیشن ہائی ویز کو اہمیت دیتے ہوئے ریلوے، شاہراہوں، ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور پائپ لائن نیٹ ورکس کی حمایت سے مختلف ممالک کے درمیان مصنوعات، سرمائے، ٹیکنالوجی اور عملے کی بڑے پیمانے پر گردش کو فروغ دیا گیا ہے.شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ "بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر ،مشترکہ ترقی اور جیت جیت پر مبنی تعاون کو فروغ دے رہی ہے۔ ہم نظریاتی محاذ آرائی، جغرافیائی سیاسی گیمز، بلاک سیاسی محاذ آرائی، یکطرفہ پابندیوں، معاشی جبر اور "ڈی کپلنگ" کا ہر گز حصہ نہیں ہیں۔اپنے خطاب میں شی جن پھنگ نے "بیلٹ اینڈ روڈ" کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر کی حمایت کے لئے چین کے آٹھ اقدامات کا اعلان کیا۔ان میں بیلٹ اینڈ روڈ کے لئے سہ جہتی رابطہ نیٹ ورک کی تعمیر،کھلے پن پر مبنی عالمی معیشت تشکیل دینے کی حمایت، عملی تعاون، سبز ترقی ،سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی ، مختلف ممالک کے عوام کے درمیان روابط، بدعنوانی سے پاک راستہ اور "بیلٹ اینڈ روڈ" بین الاقوامی تعاون کے میکانزم کو بہتر بنانا شامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی