i پاکستان

تحریک انصاف کا 190 ملین پائونڈز کیس کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلانتازترین

January 17, 2025

پاکستان تحریک انصاف نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کیخلاف 190 ملین پانڈز کیس کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔جمعہ کو عمران خان اور اہلیہ بشری بی بی کو سزا سنائے جانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان نے کوئی مالی فائدہ نہیں اٹھایا، ان شا اللہ عمران خان نہیں ٹوٹیں گے، نہ ہی بانی پی ٹی آئی سمجھوتہ کریں گے، وہ اصول پر قائم رہے، وہ مقابلہ کرنا جانتے ہیں، عمران خان نے 27 سال سے پاکستان میں انصاف کے نام پر سیاسی جماعت بناکر تحریک چلائی، آج اسی کو انصاف نہیں ملا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عوام سے کہتا ہوں کہ مایوسی گناہ ہے، مایوس نہ ہونا، ہم بہت جلد ہائیکورٹ میں اپیل کریں گے، دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ عمران خان نے کوئی جرم یا گناہ نہیں کیا۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر و رہنما تحریک انصاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ 190 ملین پانڈز کیس کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، فیصلے کو اعلی عدالتوں میں چیلنج کریں گے۔پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کو جمع کرکے مشاورت کے ساتھ فیصلے کریں گے۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ سوال تو نواز شریف کے بیٹے حسن نواز سے پوچھنا چاہیے کہ تم نے جس پیسے سے لندن میں ون ہائیڈ پارک کی عمارت خریدی وہ پیسہ کس طرح باہر لیکر گئے اور آگے پھر عمارت بیچی، اس رقم کا تم نے کیا کیا؟ آج وہ دندناتے پھر رہے ہیں۔

دوسری جانب سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ آج ایک سیاہ دن ہے، اس فیصلے کی پرزور مذمت کرتے ہیں، اس دیس میں قانون ہے نہ آئین کی بالادستی ہے، القادرٹرسٹ سیحکومت کو ایک دھیلے کا نقصان نہیں ہوا، بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ جو اس ملک کو لوٹتے رہے وہ آج معزز بنے بیٹھے ہیں، اس ملک میں چور باہر پھر رہے ہیں جبکہ معصوم لوگ جیل میں ہیں،ہمارا لیڈر اور ہم ثابت قدم ہیں، ہم اس فیصلے کو دوسری عدالتوں میں لیکر جائیں گے۔شبلی فراز نے مزید کہا کہ ماضی میں توشہ خانہ اور عدت کیسز کو بھی عدالتوں نے باہر پھینکا، بانی پی ٹی آئی اور کارکنان پر بنائے تمام کیسز سیاسی ہیں، صبح ضرور ہوگی ہم ثابت قدم ہیں، ہم آئین وقانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔ تحریک انصاف کے سینئر رہنما شبلی فراز نے کہا کہ فیصلے کی پرزور مذمت کرتے ہیں، ہمارا لیڈر ثابت قدم ہے، ملک کو لوٹنے والے باہر اور مخلص جیل میں ہیں، بانی اوربشری بی بی کوالقادریونیورسٹی بنانیکی سزادی گئی، کیس میں بانی پی ٹی آئی کو کوئی فائدہ ہوا نہ بشری بی بی کو کوئی فوائد ملے۔پی ٹی آئی کے رہنما صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ آج کے فیصلے سے عدلیہ نے اپنا نام بدنام کیا ہے، اس کیس سے 100 گنا حساس سائفر کیس تھا، اس میں ان کی پراسیکیوشن کا عدالتوں میں کیا ہوا؟، یہ لوگ بانی پی ٹی آئی کا مقابلہ نہیں کر سکتے، اس لیے ایسا کر رہے ہیں، یہ کیس اور یہ سزا ہائی کورٹ میں 3 سے 4 سماعتوں کی مار ہے، یہ سزا اور فیصلہ بڑی عدالت سے اڑ جائے گا۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ آج سے ہم تمام سیاسی جماعتوں اور لوگوں سے رابطہ کریں گے، شاہد خاقان عباسی سے بھی آج ملاقات کریں گے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف فیصلے سے انسانی حقوق کے نمائندوں سے بھی رابطہ کریں گے، ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے لیے ہمارا ساتھ دیں، بانی پی ٹی آئی کو یہ لوگ ایسے نہیں گرا سکتے، آج کے فیصلے کی جتنی مذمت کریں اتنی کم ہے۔پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم اس فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، یہ قابل مذمت فیصلہ ہے، ہم اس فیصلے کے خلاف ہر فورم پر جائیں گے، لندن میں 36 پارٹیاں جمع ہوئیں، بانی پی ٹی آئی اس میں شامل تھے، فیصلہ ہوا کہ پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی ہوگی، آج بھی بانی پی ٹی آئی کہہ دے کہ مجھے چھوڑ دو، میں حکومت کو کچھ نہیں کہوں گا اور تو اس کو باہر نکال دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسی رہائی نہیں چاہیے، ہم عوام کی طاقت سے اس جنگ کو جیتیں گے، ہم اللہ کے ماننے والے ہیں اور اللہ کے آگے سر جھکاتے ہیں، آئین کی بالادستی کے لیے 3 روزہ کانفرنس بلائیں گے۔سیکریٹری جنرل مجلس وحت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) علامہ ناصر عباس راجا نے کہا کہ ہمارا ملک جاہلوں کے ہاتھوں میں ہے، یہ لوگ چاہتے ہیں یہ ملک میں جو چاہیں وہ کریں، آج کا فیصلہ عدلیہ کے ہی خلاف ہے، ہمارا ملک بد امنی اور معاشی صورتحال سے گزر رہا ہے اور یہ لوگ کیا کر رہے ہیں ؟ یہ عوام دشمن فیصلہ ہے، یہ پاکستان دشمن فیصلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں پاکستان کا مزید مذاق اڑایا جائے گا، جو ججز قانون اور آئین کے خلاف فیصلہ کرتے ہیں وہ جج ہونے کے قابل نہیں، جو لوگ ملک کے ساتھ مخلص ہوں وہ جیل ہوں اور لٹیرے ملک پر قابض ہوں، عوام اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔

کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی