صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ تعلیم کو ایک خوشحال، ہمہ گیر اور ترقی پسند پاکستان کی بنیاد بنانے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، مصنوعی ذہانت کی دنیا میں انسانی ارادہ و اختیار، تخلیقی صلاحیت، تنقیدی سوچ اور فیصلہ سازی کو مقدم رہنا چاہیے، ہم نے اپنے تعلیمی اداروں کو تکنیکی ترقی کو قبول کرنے کے لیے تیار کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں،یہ ضروری ہے کہ ہمارے اسکول ہمارے بچوں کو مطلوبہ مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہوں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے تعلیم کے بین الاقوامی دن کے موقع پر اپنے علیحدہ علیحدہ خصوصی پیغامات میں کیا ۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ مصنوعی ذہانت اور تعلیم، آٹومیشن کی دنیا میں انسانی ارادہ و اختیار کا تحفظ کے عنوان کے تحت عالمی یومِ تعلیم منا رہے ہیں۔صدر مملکت نے کہا کہ تعلیم کو ایک خوشحال، ہمہ گیر اور ترقی پسند پاکستان کی بنیاد بنانے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، مصنوعی ذہانت کی دنیا میں انسانی ارادہ و اختیار، تخلیقی صلاحیت، تنقیدی سوچ اور فیصلہ سازی کو مقدم رہنا چاہیے۔آصف علی زرداری نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کا ذمہ دارانہ استعمال تعلیمی نظام میں انقلاب برپا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹولز سیکھنے کے عمل کو انفرادی ضروریات کے مطابق ڈھالنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ صدر مملکت کا یہ بھی کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت کے ٹولز کی مدد سے تعلیمی نظام میں ڈیٹا پر مبنی اصلاحات لائی جا سکتی ہیں، مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں سے مستفید ہونے کے لیے ہمیں تعلیمی انفراسٹرکچر پر سرمایہ کاری کو ترجیح دینا ہوگی۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ تعلیمی نظام کو درپیش دیگر مستقل چیلنجوں سے بھی نمٹنے کی ضرورت ہے ، ہمیں اپنے تعلیمی نظام میں بہتری لانے کے لییمصنوعی ذہانت کا استعمال کرنا چاہیے۔صدر مملکت نے کہا کہ ماہرین تعلیم، پالیسی ساز اور والدین مصنوعی ذہانت اور تعلیم فراہم کرنے کے جدید طریقے اپنائیں، مصنوعی ذہانت سے مسائل حل کرنے اور تخلیقی صلاحیتوں کے فروغ میں مدد مل سکتی ہے۔آصف علی زرداری نے کہا کہ ریاضی، سائنس، زبان، تاریخ اور تنقیدی سوچ کی بنیادی مہارتوں میں اضافے میں بھی مدد ملے گی، مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹولز طلبا کو زبان و بیان، ٹیم ورک اور ڈیجیٹل خواندگی جیسی ضروری مہارتوں سے لیس کر سکتے ہیں۔صدر مملکت نے مزید کہا کہ آئیے اپنے بچوں پر سرمایہ کاری کرنیاور انہیں ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنے کا عہد کریں۔دریں اثنا وزیراعظم محمد شہباز شریف نے تعلیم کے بین الاقوامی دن کے موقع پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آج تعلیم کے بین الاقوامی دن کے موقع پر، ہم ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ قدم سے قدم ملاتے ہوئے افراد اور کمیونٹیز کو بااختیار بنانے میں تعلیم کے اہم کردار کو تسلیم کر رہے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ اس سال کے تعلیم کے بین الاقوامی دن کا موضوع مصنوعی ذہانت اور تعلیم: خودکاری کی دنیا میں انسانی عوامل کا تحفظ، کے تحت ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ مصنوعی ذہانت میں پیش رفت ہماری انسانیت کی خدمت کے لیے ہماری مشترکہ کوششوں میں ہماری مدد کرے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے نظام تیزی سے ہماری زندگیوں میں ضم ہو رہے ہیں، انسانی مداخلت اور مشین سے چلنے والے اعمال کے درمیان کی سرحدیں دھندلا رہی ہیں۔ یہ صورتحال ہماری لیے مواقع اور چیلنجز دونوں فراہم کر رہی ہے۔ یہاں یہ اہم سوال انتہائی اہم ہے کہ آٹومیشن کی بڑھتی ہوئی لہر کے درمیان ہم انسانی عوامل کو کیسے برقرار رکھ اور بڑھا سکتے ہیں؟شہباز شریف نے کہا کہ ہم سب تسلیم کرتے ہیں کہ تعلیم کی تبدیلی کا اصل محرک ہے طاقت کو جو نوجوانوں کو ترقی پذیر تکنیکی منظر نامے میں ترقی کی منازل طے کرنے کے لیے تیار کرتی ہے۔ تنقیدی سوچ، اختراع، اور اخلاقی ذمہ داری کو فروغ دے کر، ہم اپنے شہریوں کو نہ صرف تکنیکی تبدیلیوں کے مطابق ڈھالنے کے لیے آلات سے آراستہ کرنا چاہتے ہیں بلکہ انھیں ایسے طریقے تشکیل دینا چاہتے ہیں جو ہماری اقدار کو برقرار رکھیں، ہماری آزادیوں کی حفاظت کریں، اور ہمارے معاشرے کو آگے بڑھائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے اپنے تعلیمی اداروں کو تکنیکی ترقی کو قبول کرنے کے لیے تیار کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ ان اقدامات میں انفارمیشن و کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کی تعلیم دینے والے کالجوں میں ہائی-
امپیکٹ آئی ٹی لیبز کا قیام، دیہات میں موجود آئی سی ٹی اسکولوں میں ڈیجیٹل ہب، گوگل سینٹر آف ایکسی لینس، اسمارٹ کلاس رومز، اور ای۔ -تعلیم پورٹل وغیرہ شامل ہیں۔ مزید برآں، ہم نے اختراع کو فروغ دینے کے لیے ایک روزگار مراکز، سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارکس ، روبوٹکس اینڈ مائینڈ گیمز، اور اسٹیم لیبز جیسے منصوبے شروع کئے ہیں ۔ یہ ضروری ہے کہ ہمارے اسکول ہمارے بچوں کو مطلوبہ مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہوں۔ شہباز شریف نے کہا کہ آج کے دن جب کہ ہم ایک ایسے تعلیمی نظام کو آگے بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں جو انسانی تخلیقی صلاحیتوں، ہمدردی اور مقصد کے جوہر کی حفاظت کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت کے نظام کو اپنا رہا ہے ، میں اپنے معلمین اور شراکت داروں کی محنت کا اعتراف کرنا چاہوں گا جو کہ اپنی کوششوں سے ہماری زندگیوں کو منور کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے مزید یہ بھی کہا کہ آئیے ہم سب مل کر علم کی روشنی کے اس نیک مقصد کو آگے بڑھاتے رہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ تعلیم آنے والی نسلوں کے لیے امید کی کرن بنی رہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی