سونا مہنگا ہونے سے زیورات بننا بند ہوگئے جس پر جیولرز کا کاروبار ٹھپ ہوگیا، جیولرز ایسوسی ایشن کاکہنا ہے کہ جیولری کے 50 فیصد کارخانے بند ہو گئے ہیں کیونکہ پاکستان میں بھی صرف سرمایہ کار سونا خرید رہے ہیں۔ آل پاکستان جیم اینڈ جیولرزایسوسی ایشن نے ایک بیان میں کہا کہ ڈالر کمزور ہوتا ہے تو دنیا میں سونے کی طلب بڑھتی ہے، ٹرمپ کی تجارتی جنگ سے ڈالر کمزور ہو رہا ہے اور سرمایہ کار ڈالر کی بجائے سونے کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔پاکستان میں سونے کی بڑھتی قیمت کے اثرات سے متعلق جیولرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اب سونا شادی بیاہ کی تقریبات کے لیے نہیں خریدا جاتا، سونے کے زیورات بننا بند ہو چکے، جیولرز بے روز گار ہو گئے ہیں اور جیولری کے 50 فیصد کارخانے بند ہو گئے ہیں کیونکہ پاکستان میں بھی صرف سرمایہ کار سونا خرید رہے ہیں۔
ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ متوسط طبقہ چاندی میں سرمایہ کاری کر رہا ہے، سونے کی قیمت میں سب سے زیادہ جیولرز پریشان ہیں کیونکہ ان کا بزنس ٹھپ ہو چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ سرمایہ کار عالمی تجارتی کشیدگی، جغرافیا ئی حالات کی وجہ سرمایہ کارواں میں بے چینی ہے جس کہ وجہ سے لوگ سونے کی خریداری کے میدان میں دھڑا دھڑ آرہے ہیں۔سرمایہ کاروں میں لگی اس دوڑ کی وجہ سے ہی سونے کی قیمت مسلسل بلندی کی جانب گامزن ہے، سونے کی دھات نے پلاٹینم کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔عالمی مارکیٹ میں اضافے کے اثرات سے ہی مقامی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی