سول ایوی ایشن اتھارٹی اپنے نادہندگان سے ایک کھرب 38 ارب روپے سے زائد رقم وصول کرنے سے قاصر رہی۔آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سی اے اے مختلف آپریٹرز اور لائسنس دہندگان سے ایک کھرب 38 ارب سے زائد رقم کے واجبات وصول کرنے سے قاصر رہی ہے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے اور مختلف لائسنس دہندگان کے مختلف معاہدوں کی مختلف ماہانہ لائسنس فیسوں کو عمل میں لانا تھا۔رپورٹ کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی انتظامیہ نے ایک کھرب 38 ارب 64 کروڑ کی وصولی نہیں کی۔ عدم وصولی کی نشاندہی جنوری سے مئی 2023 میں کی گئی تھی۔اتھارٹی کی جانب سے اس معاملے پر جواب بھی دیا گیا تھا، جس میں بتایا گیا ہے کہ پی آئی اے سمیت ڈیفالٹرز کی واجبات کی وصولی کی کوششیں جاری ہیں۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق سی اے اے کا جواب مسترد کردیا گیا کیوں کہ اتھارٹی کے ساتھ یہ معاملہ پہلے بھی اٹھایا گیا تھا لیکن پھر بھی وصولی نہیں کی گئی۔آڈیٹر جنرل کی جانب سے لائسنس معاہدوں کے تحت مناسب کارروائی کی سفارش کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ نادہندگان کے لائسنس معطل کیے جائیں۔ ڈیفالٹر رقم پر جرمانے عائد کیے جائیں۔ اگر نادہندگان بقایا رقم ادا کرنے سے قاصر ہیں تو قسطوں میں بقایا رقم کی بتدریج وصولی کیا جائے اور واجبات کی عدم وصولی پر سی اے اے کے غفلت برتنے والے افراد کے خلاف ذمے داری کا تعین کیا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی