گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ایک بار پھر خیبرپختونخوا ایسی صورتحال میں ہے کہ جنوبی اضلاع نوگو ایریا بنے ہوئے ہیں، مرکز دیہی صحت پر حملے ہوئے ہیں، کے پی کے میں امن وامان کی صورتحال ٹھیک نہیں صوبائی حکومت کیساتھ اختلافات اپنی جگہ مگرامن و امان کیلئے ساتھ ہیں۔ لاہور چیمبر آف کامرس میں گفتگو کرتے ہوئے گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر خیبرپختونخوا ایسی صورتحال میں ہے کہ جنوبی اضلاع نوگو ایریا بنے ہوئے ہیں، مرکز دیہی صحت پر حملے ہوئے ہیں، کے پی کے میں امن وامان کی صورتحال ٹھیک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن مسئلے کا حل نہیں تو کوئی اور حل تلاش کرنا ہوگا، ماضی میں افغانستان سے عسکریت پسندوں کو کے پی کے میں آباد کیاگیا، افغانستان سے لوگوں کو اس صوبے میں آباد کر کے غلط فیصلہ کیا گیا، عسکریت پسندوں کو آباد کرنے کے بعد کے پی کے میں صورتحال خراب ہوئی۔ فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں نے کے پی کے کا امن تباہ کیا، دہشتگردی روکنے کیلئے بارڈر پر باڑ بھی لگائی گئی تھی، ہم خیبر پختونخوا کو دوبارہ امن کا گہوارہ بنائیں گے، صدر مملکت کو خط لکھوں گا خیبر پختونخوا کی صورتحال پر ایپکس کمیٹی کا اجلاس بلائیں۔ گورنر کے پی کے نے کہا کہ 2006 سے خیبرپختونخوا کے حالات خراب ہوئے، ہماری حکومت آئی امن کے لیے سب نے قربانی دی، ہمارے صوبے میں امن کیلئے سکول کے بچوں نے قربانی دی، اے پی ایس کے بچوں کی قربانی ہمارے سامنے ہے، صوبائی حکومت کے ساتھ اختلاف اپنی جگہ مگر امن و امان کیلئے ساتھ ہیں، ہم سب امن کی تلاش میں ہیں، ہماری کوشش رہی حکومت امن و امان کے لئے کام کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سیاست میں ہمیشہ رواداری کو فروغ دیا، مولانا فضل الرحمان اور کے پی کے کی دوسری سیاسی جماعتوں کی قیادت نے جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ہیں، پی ٹی آئی والوں کو کہتا ہوں تہذیب کا دامن نہ چھوڑیں ، ایسا نہ ہو کہ آپ سیاسی مخالف سے آنکھ نہ ملا سکیں ، پی ٹی آئی والے چمک یا فون کال کے ذریعے مفادات حاصل کرتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی