i پاکستان

سموگ میں اضافہ، لاہور بدستور دنیا کے آلود شہروں میں سرفہرست،فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، ملتان کی فضا انتہائی مضر صحتتازترین

October 30, 2025

پنجاب کے مختلف شہروں میں سموگ کی شدت میں اضافہ ہوگیا،لاہور بدستور دنیا کے آلود شہروں میں سرفہرست رہا،بھارتی دارلحکومت نئی دہلی کا دوسرانمبررہا،فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، ملتان کی فضا انتہائی مضر صحت ہے،وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے میں بڑھتی ہوئی اسموگ کے پیشِ نظر ہنگامی اقدامات کا حکم دے دیا۔ ماحولیاتی ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے والی زیرِ تعمیر عمارتیں، سڑکیں اور سائٹس فوری طور پر بند کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔تفصیل کے مطابق بھارت کی مشرقی ریاستوں ہریانہ، پنجاب اور ہماچل سے لاہور، فیصل آباد اور وسطی پنجاب کی جانب آلودہ ہوائو ں کا بہا ئو جاری ہے جس کے باعث فضائی معیار خطرناک حد تک گر چکا ہے۔ایئر کوالٹی انڈیکس 270 سے 320 کے درمیان رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، جو فضا کو نہایت مضرِ صحت زمرے میں لے آئے گا۔سموگ کی شدت کے باعث فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور ملتان میں فضا انتہائی مضر صحت ہوگئی، لاہور بدستور دنیا کے آلود شہروں میں سرفہرست رہا، ایئر کوالٹی انڈیکس485 ریکارڈ کیا گیا۔بھارتی دارالحکومت دہلی دوسرے نمبر براجمان رہا، اے کیو آئی445 تک پہنچ گیا، فیصل آباد کا ایئر کوالٹی انڈیکس833تک پہنچ گیا، گوجرانوالہ میں اے کیو آئی764 اورملتان میں305ریکارڈ کیا گیا۔

محکمہ ماحولیات نے انسداد سموگ اقدامات تیز کر دیئے گئے، پبلک مقامات اور اہم شاہراہوں پر ڈرائی سویپنگ پر پابندی لگا دی، شاہراہوں پر چونے سے صفائی کرنے پر بھی مکمل پابندی عائد کردی گئی۔ دریں اثنا ای پی اے لاہور کی کارروائیوں کے دوران ہڈیارہ ڈرین پر قائم سلیم بھٹی کو آلودگی کے باعث مسمار کر دیا گیا، جب کہ 412 ٹن غیر معیاری و غیر قانونی پلاسٹک ضبط کر کے ری سائیکلنگ کا عمل شروع کیا گیا۔ضلعی انتظامیہ، پولیس اور محکمہ زراعت کی نائٹ پٹرولنگ جاری ہے جبکہ ڈرون نگرانی سے فصلوں کی باقیات جلانے کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔محکمہ ماحولیات کے مطابق کم رفتار ہواں اور درجہ حرارت میں کمی سے اسموگ مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ رات 7 بجے کے بعد اور دوپہر 12 سے 3 بجے کے دوران غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔حکومت پنجاب نے واضح کیا ہے کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں بند کی جائیں گی کارپولنگ کو فروغ دیا جائے گا اور ماحولیاتی قوانین پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پنجاب کلیمٹ ریزیلینٹ پیراڈائم شفٹ کے دور سے گزر رہا ہے، ماحول دوست پالیسیاں عملی شکل اختیار کر رہی ہیں، اور 2026 سیزن سے قبل زراعت میں جدید مشینری کی فراہمی کا منصوبہ مکمل کر لیا جائے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی