رواں برس ملک بھر میں آنے والے سیلاب سے ملکی معیشت کو 30 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان پہنچا، سیلاب زدگان کی ریکوری و بحالی کے لیے 16 ارب 26 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق سیلاب کی تباہ کاریوں سے ملکی معیشت کو ہونے والے نقصانات پر وزارت منصوبہ بندی نے اپنی رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ سیلاب کے باعث ملکی معیشت کو 30 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان پہنچا، مختلف سیکٹرز کو 14 ارب 90 کروڑ ڈالرز کا نقصان پہنچا۔ رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث 15 ارب 23 کروڑ ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا، سیلاب کی وجہ سے خوراک سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وزارت منصوبہ بندی کا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث 1 کروڑ 50 لاکھ سے زائدافراد میں مزید غربت بڑھی، 76 لاکھ افراد کو غذائی اجناس کی کمی کا خدشہ ہے۔ سیلاب سے 1 کروڑ 70 لاکھ خواتین اور بچوں میں بیماریاں پیدا ہونے جبکہ 43 لاکھ افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ سیلاب زدگان کی ریکوری و بحالی کے لیے 16 ارب 26 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے، صوبہ بلوچستان کو ریکوری کے لیے 491 ارب روپے، سندھ اور خیبر پختونخواہ کو 168، 168 ارب جبکہ پنجاب کو ریکوری کے لیے 160 ارب روپے کی ضرورت ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی