قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے قائد اول علامہ سید محمد دہلوی کی53ویں برسی کے موقع پر کہا کہ مرحوم برصغیر کے خطیب اعظم اور بلند پایہ عالم دین اور بے بدل قائد تھے انہوں نے 10جنوری 1964ء میں حقوق کیلئے جدوجہد کا آغاز کیا جب ملک بھر کے علماء و اکابرین نے انہیں قائد تسلیم کیا آج بھی ان کی گرانقدر خدمات ناقابل فراموش ہیں۔انہوں نے پرامن عوامی طرز احتجاج کی داغ بیل ڈالی اور اپنے جائز مطالبات کو منطقی انداز میں پیش کیا جن میں سے بعض منظور اور نافذ العمل ہوئے، پیرانہ سالی کے باوجود ملت کی خدمت میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔ اس مشکل دور میں کم وسائل کے باوجود مسلسل اور انتھک محنت سے ملت کو شعور اور اتحاد کی نعمت کا احساس دلایا۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی تشکیل و تعمیر اور سا لمیت و دفاع میں عوام نے علماء و اکابرین کی قیادت میں صبر آزما جدوجہد اور لازوال قربانیاں پیش کیں جن میںقائد مرحوم علامہ سید محمد دہلوی کی جدوجہد اور کاوشیں نمایاں حیثیت کی حامل ہیںدور حاضر میں بھی پاکستان کے عوام ملکی سلامتی اور قومی وحدت کی خاطر صبر و تحمل سے کام لے رہے ہیں مگر ذمہ داران صورتحال کی سنگینی کا ادراک نہیں کرپا رہے۔علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ علامہ سید محمد دہلوی ' علامہ مفتی جعفر حسین اور علامہ عارف الحسینی شہید کی قیادت میں بنیادی حقوق کے تحفظ کی خاطر جو کارواں چلا تھا وہ آج بھی رواں دواں ہے ،بے شمار مسائل و مشکلات کے باوجود حقوق کے تحفظ، اتحاد و وحدت کے فروغ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی جدوجہد جاری ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی