لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جج جسٹس مرزا وقاص رئوف نے ریمارکس دئیے ہیں کہ مسنگ پرسنز کا مسئلہ کافی سنگین ہو چکا ہے، پتہ چلتا ہے بندہ یہاں مسنگ ہے لیکن افغانستان بیٹھا ہوا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس مرزا وقاص رئوف نے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمداکرم کی بازیابی سے متعلق دائردرخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں محمد اکرم کی اہلیہ میمونہ ریاض، ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور پولیس کے سینئر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے سی پی او راولپنڈی سے استفسار کیا کہ محمداکرم کی بازیابی سے متعلق کوئی سراغ ملا؟ سی پی او نے بتایا کہ بازیابی کے لیے کام کررہے ہیں۔ دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ صبح 25 افراد مختلف اداروں کے یونیفارم میں گھر میں داخل ہوئے، اہلکاروں نے اڈیالہ جیل کیاندر سرکاری رہائشگاہ کی تلاشی لی، اس پر عدالت نے کہا کہ یہ جو الزام لگا رہی ہیں یہ کافی سنگین ہے۔ عدالت نے سی پی او راولپنڈی کو حکم دیا کہ محمداکرم کی فیملی کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے، اس معاملے کی مکمل تحقیقات بھی کی جائیں، ہر کسی کو اپنا کردارادا کرنا ہے، سب اللہ تعالی کو جواب دہ ہیں، مسنگ ایشو کافی الارمنگ ہو چکا ہے، پتہ چلتا ہے بندہ یہاں مسنگ ہے لیکن افغانستان بیٹھا ہوا ہے۔ بعد ازاں سی پی او راولپنڈی نے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی بازیابی کے لیے 14 روز کی مہلت مانگ لی جس پر عدالت نے محمداکرم کی بازیابی کیلیے مہلت دیتے ہوئے سماعت 10ستمبر تک ملتوی کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی