سپریم کورٹ میں سابق جج ارشد ملک کی اہلیہ کی پینشن کے لیے دائر درخواست کی سماعت کے دوران رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے ۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جج ارشد ملک کو لاہور ہائی کورٹ نے برطرف کیا تھا۔ ارشد ملک سیاسی افراد کے ریفرنس سن رہے تھے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دئیے کہ جج کا کیا کام ہے کہ وہ سیاسی افراد سے گھروں میں ملاقاتیں کرے۔درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ برطرفی کے خلاف اپیل زیرالتوا تھی جب ارشد ملک کا انتقال ہوا۔ قانون کے مطابق نظرثانی یا اپیل صرف متاثرہ جج کر سکتا ہے بیوہ نہیں۔ انسانی بنیادوں پر استدعا ہے کہ ارشد ملک کی برطرفی کو جبری ریٹائر منٹ میں تبدیل کیا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی