وارث خان پولیس نے خاتون پر تیزاب پھینکے کے الزام میں شوہر اور دونوں نامزد دیوروں کو حراست میں لے لیا۔واقعے پر سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی نے نوٹس لیتے ہوئے فوری قانونی کارروائی اور ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔ مقدمہ متاثرہ خاتون کی مدعیت میں تھانہ وارث خان میں درج کیا گیا۔متاثرہ خاتون کا میڈیکل کروایا گیا ہے جبکہ زیر تحویل ملزمان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن صبا ستار تفتیش کی براہ راست نگرانی کر رہی ہیں۔درج مقدمے میں مسماتہ عذرا بی بی نے بتایا کہ شادی 14 سال قبل محمد شکیل سے ہوئی اور دو بچیاں ہیں جبکہ خاوند تشدد کا نشانہ بناتا رہا، تنگ آکر خلع کا دعوی دائر کر دیا اور 9 اگست کو علیحدگی ہوگی جس پر خاوند اور دیوروں نے دھمکیاں دیں کہ ہمارے ساتھ نہیں رہی تو اب تمہیں کہیں کا نہیں چھوڑیں گے۔متاثرہ خاتون نے بتایا کہ سہیلی سے مل کر رکشے پر گھر آ رہی تھی کہ اچانک ظفر الحق روڈ پر میرے دیور عدیل اور خلیل جو موٹر سائیکل پر سوار تھے راستہ روک کر موٹر سائیکل رکشے کے ساتھ لگایا اور بوتل سے تیزاب میرے چہرے اور دائیں ہاتھ و بازو پر پھینکا جس سے جھلس کر زخمی اور بے ہوش ہوگئی۔ رکشہ ڈرائیور مجھے اپنے طور پر ڈاکٹر کے پاس لے گیا جہاں ہوش آیا تو گھر والے اسپتال لے گئے، دیوروں نے پہلے بھی دھمکیاں دیں اور اب تیزاب پھینک کر زخمی کیا۔سی پی او سید خالد ہمدانی نے ہدایت کی کہ حقائق کے مطابق تفتیش عمل میں لاتے ہوئے میرٹ پر یکسو کیا جائے گا، خواتین پر تیزاب پھینکنے جیسا واقعہ ناقابل برداشت ہے، خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم میں ملوث ملزمان قانون سے نہیں بچ سکتے۔واضح رہے کہ تھانہ وارث خان کے علاقے ظفر الحق روڈ پر تیزاب گردی کے واقعے میں دیوروں نے سابقہ بھاوج پر تیزاب پھینک کر زخمی کر دیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی