کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی جماعت جموں وکشمیرماس موومنٹ نے تحریک آزادی کشمیر کے عظیم رہنماء پروفیسر عبد الغنی بٹ کی وفات پر گہرے دک اور رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پروفیسر عبد الغنی بٹ کی وفات تحریک آزادی کشمیر کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے، ماس موومنٹ کے قائمقام چیرمین عبدالرشید لون نے اپنے تعزیتی بیان میں مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کہ مرحوم ایک ایسے مدبر، دوراندیش سیاستدان کے علاوہ دانشور اور اعلی پائے کے قائد تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی کشمیری عوام کے ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت کے لیے وقف کر دی اور ان کی قربانیاں اور خدمات ہمیشہ تاریخ کا روشن باب رہیں گی۔ لون نے کہا کہ پروفیسر کشمیر کے سیاسی حل اور پرامن جدوجہد کے حامی تھے ا ن کی علمی بصیرت اور فکری گہرائی طلبہ کیلئے مشعل راہ رہی ،انہو ں نے ہزاروں طلبہ اور دانشورو ں کے اندر فکری تبدیلی پیدا کرکے انہیں اسلام کا شیدائی بنانے میں اہم کردار ادا کیااور اسی فکری اور نظریاتی تربیت سے کشمیری معاشرے کے ایک بڑے طبقے کو قربانی اور استقامت کے جذبے سے سرشار کیا
انہوں نے کہا کہ پوری کشمیری قوم ان کی وفات پر سوگوار ہے اور دکھ کی اس گھڑی میں ان کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے ، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر پاکستان شاخ میں ماس موومنٹ کے نمائندے منظور احمد ڈار نے بھی سابق چیرمین اے پی ایچ سی پروفیسر عبدالغنی بٹ کے انتقال کو تحریک آزادی کشمیرکے لئے ایک ناقابل تلاقی نقصان قراردیتے ہوئے کہا کہ مرحوم کی بھارتی تسلط سے آزادی اور حق خود ارادیت کیلئے مثالی کردار اور گرانقدرخدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ انہوںنے کہا کہ پروفیسر بٹ کی موت سے کشمیر ایک زیرک اور دور اندیش رہنما سے محروم ہو گیا وہ آخری سانس تک جدوجہد آزادی کے راستے پر ثابت قدم رہے۔ انہوں نے مرحوم کے درجات کی بلندی اور غمزدہ خاندان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی