حکومت کو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نیلامی کو بڑا دھچکا، ادارے کی نجکاری کے لیے حکومتی کوششوں میں صرف ایک بولی موصول ہوئی ۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق حکومت کو پی آئی اے کی نجکاری کے لیے صرف ایک بولی موصول ہوئی، مجموعی طور پر 6 کنسورشیم خسارے میں چلنے والے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے لیے بولی لگانے کے اہل تھے۔ تاہم، ان میں سے 5 اس عمل سے دور رہے۔وزارت نجکاری کے ترجمان احسن اسحق نے بتایا کہ واحد بولی دہندہ نے یڈ لائن تک نجکاری کمیشن میں ٹرانزیکشن کے لیے ارنسٹ رقم جمع کرا دی ہے۔بولی لگانے والوں کی جانب سے خریداری کا عمل مکمل کرنے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کے لئے ارنسٹ رقم جمع کی جاتی ہے۔اس سے قبل حکومت نے ایئر بلیو لمیٹڈ، عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ، ایئر عربیہ کی فلائی جناح، وائی بی ہولڈنگز پرائیویٹ، پاک ایتھنول پرائیویٹ اور رئیل اسٹیٹ کنسورشیم بلیو ورلڈ سٹی کو قومی ایئرلائن میں اکثریتی حصص کے لیے شارٹ لسٹ کیا تھا۔حکومت نے ابتدائی طور پر جون تک ایئر لائن کی نجکاری کا منصوبہ بنایا تھا لیکن اس معاملے میں تاخیر کی وجہ سے ڈیڈ لائن کو اکتوبر تک بڑھا دیا گیا تھا۔ پی آئی اے سی ایل کو 2023 کے دوران 75 ارب روپے کا نقصان ہوا اور اس کے واجبات بڑھ کر 825 ارب روپے تک پہنچ گئے جبکہ قومی ایئرلائن کے کل اثاثے 161 ارب روپے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی