سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور حکومت میں مذاکرات جب تک پارلیمنٹ میں نہیں ہوں گے کامیاب نہیں ہوں گے،موجودہ حکومت کا رویہ وہی ہے جو عمران خان کا تھا، این آراو مانگنے کی باتیں سیاسی ہوتی ہیں،پی ٹی آئی کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ بانی کو جیل سے نکال دو۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات کیلئے پی ٹی آئی اور حکومت کو پارلیمنٹ میں بیٹھنا اور بات کرنا ہوگی، ساری بات عوام کے سامنے ہونی چاہیئے، عوام سے کچھ نہیں چھپایا جاسکتا، شرائط لگا کر مذاکرات نہیں ہوتے، مذاکرات کا مطلب ہے کہ اقتدار میں حصہ مل جائے، مذاکرات میں ملک اور عوام کے مسائل حل کرنے کی بات ہونی چاہئے۔موجودہ حکومت کا رویہ وہی ہے جو عمران خان کا رویہ تھا، اپوزیشن کو بولنے نہ دو اور جیلوں میں ڈالو، عمران خان اور موجودہ حکومت میں کوئی فرق نہیں ، عمران خان نے گولی نہیں چلائی انہوں نے گولی چلا دی، عمران خان کا رویہ بھی بہت بدتر تھا، مجھے مذاکرات کامیاب ہوتے نظر نہیں آرہے، ان کو پارلیمان میں بات کرنی چاہئے۔ این آراو مانگنے کی باتیں سیاسی ہوتی ہیں، عمران خان بھی این آراو کی باتیں کرتے ہیں، مذاکراتی کمیٹیوں کے پاس کوئی اختیار نہیں ہوتے، پی ٹی آئی نے بھی کمیٹیاں بنائیں لیکن بعد میں کہتے تھے کہ عمران خان نہیں مان رہے۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی