پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن سے مہلت مانگ لی۔الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کیس کی سماعت کی، بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ بیرسٹر صاحب! یہ کیس 30 اپریل 2024 سے چل رہا ہے، تاحال پی ٹی آئی کی جانب سے تحریری جواب جمع نہیں کرایا گیا، آپ نے 5 درخواستوں اور نوٹس پر جواب جمع کرانا ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے نوٹس کا جواب دے چکے، درخواست گزاروں کی گزارشات کا جواب آئندہ سماعت پر جمع کرا دیں گے۔اکبر ایس بابر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اکائونٹ کا آڈٹ ہونا چاہیے، کیس کا فیصلہ ہونے تک پی ٹی آئی کے اکا ئونٹس فریز کئے جائیں۔پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر نے جواب جمع کرانے کیلئے الیکشن کمیشن سے مہلت مانگ لی، الیکشن کمیشن نے مہلت دیتے ہوئے پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخاب کیس کی سماعت 11 فروری تک ملتوی کر دی۔
دریں اثنائالیکشن کمیشن آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی واحد پارٹی ہے جس نے آئین وقانون کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن کرائے، ابھی تک الیکشن کمیشن کی طرف سے ہمیں سرٹیفکیٹ نہیں ملا، ہم نے الیکشن کمیشن کے آئینی وقانونی سوالات کا جواب دے دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ پارٹی سرٹیفکیٹ ہمارا آئینی وقانونی حق ہے، پارٹی دفتر پر چھاپے کے دوران ایف آئی اے دستاویزات لے گئی تھی، ہمیں امید ہے اگلی سماعت پر پی ٹی آئی کو سرٹیفکیٹ مل جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی دنیا کی چھ بڑی سیاسی پارٹیوں میں سے ہے، پاکستان میں سب سے بڑی سیاسی جماعت پی ٹی آئی ہے، سب لوگ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، عمران خان ہی ہماری پارٹی کا نشان ہیں۔چیئر مین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے عمرایوب نے سپیکر کو خط لکھا،شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ کو پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کیلئے خط لکھا ہے،جب تک نئے چیف الیکشن کمشنر نہیں آتے آئینی طور پر یہی کام جاری رکھیں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ممبران صاحبان اور چیف الیکشن کمشنر کیلئے وہی طریقہ کار ہے جو آئین میں درج ہے، پارلیمنٹری کمیٹی بننے پر ہی یہ پراسیس جلد مکمل ہوگا۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی