i پاکستان

پاکستانی ماہرین چین کے ساتھ کیوی فروٹ میں تعاون کے فروغ کیلئے پرامیدتازترین

September 05, 2024

پاکستانی ماہرین چین کے ساتھ کیوی فروٹ میں تعاون کے فروغ کیلئے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کے تعاون سے کانگشی کی ریڈ کیوی ٹیکنالوجی اور مصنوعات کو پاکستان میں کاشت کیا جا سکتا ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان، مصر، نیپال اور منگولیا کے زرعی ماہرین چین کے صوبہ سیچوان کے شہرکانگشی سیچوان میں کیوی انڈسٹریل ٹیکنالوجی پر بین الاقوامی تربیتی ورکشاپ میں چینی کیوی فروٹ ٹیکنالوجی سیکھ رہے ہیں۔کانگشی سیچوان باسین کے شمالی کنارے اور ڈابا پہاڑوں کے جنوبی دامن میں واقع ہے۔یہ علاقہ سرخ کیوی فروٹ کی جائے پیدائش ہے۔ عام کیوی فروٹ کے برعکس جو زیادہ تر سبز اور کھٹے ہوتے ہیں ، کانگشی سرخ کیوی فروٹ ہموار اور بالوں کے بغیر ہوتے ہیں ، جس کے مرکز میں ریڈیئل سرخ پٹیاں ہوتی ہیں۔ ان کا ذائقہ نرم اور رسیلا، میٹھا اور تازگی بخش ہوتا ہے۔ 2023 کے اختتام تک ، کانگشی کے 31 گاوں اور قصبوں کا احاطہ کرتے ہوئے 395،000 ایم یو (تقریبا 26،333 ہیکٹر) پرپودے لگانے گئے مقامی کیوی فروٹ صنعت کا سالانہ کاروبار 6.31 بلین یوآن ہے ، جو کانٹی کی زرعی پیداوار کی قیمت کا 35فی صد ہے ، اور 200000 سے زیادہ افراد کو ملازمت فراہم کرتاہے۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق فی الحال کانگشی میں لیکچرز، دوروں، تجربات اور طریقوں کے ذریعے غیر ملکی ماہرین کو مختلف اقسام کی افزائش، انٹلیکچوئل پراپرٹی پروٹیکشن، بیس کنسٹرکشن، فیلڈ مینجمنٹ، ویئر ہاسنگ لاجسٹکس، برانڈ بلڈنگ، سرخ کیوی فروٹس کی مارکیٹنگ کی بہتر تفہیم حاصل ہوگی۔یہاں سرخ کیوی فروٹ اچھی طرح اگتا ہے اور اس کا ذائقہ مزیدار ہوتا ہے۔ پی ایم اے ایس ایریڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی کے ڈاکٹر محمد اخلاق نے کہا کہ امید ہے کہ میں کچھ تعاون کے منصوبوں کے ذریعے کانگشی کی ریڈ کیوی ٹیکنالوجی اور مصنوعات کو مزید مقامات پر لا سکتا ہوں۔یونیورسٹی آف صوابی کے ڈاکٹر رویدار علی شاہ کے مطابق کانگشی کیوی فروٹ ریسرچ سینٹر نے انہیں بہت متاثر کیا۔ انہوں نے کیوی فروٹ کے تمام پہلوں پر تحقیق کرنے اور کیوی صنعت کو ترقی دینے کے لئے بہت کوششیں کیں۔ میں یہ دیکھنے کا منتظر ہوں کہ وہ مستقبل میں کیا نئی کامیابیاں حاصل کریں گے۔یہ معلوم ہوا ہے کہ ورکشاپ کی میزبانی چین کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ بین الاقوامی تعاون نے کی ہے اور سیچوان صوبائی اکیڈمی آف نیچرل ریسورس سائنسز، کانگشی کاونٹی حکومت اور گوانگ یوآن میونسپل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بیورو نے اس کا انعقاد کیا ہے۔ دو ہفتوں کی تربیت دو مرحلوں میں کینگسی اور چینگڈو میں الگ الگ منعقد کی جائے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی