پاکستان تحریک انصاف کے رہنما پابر اعوان اور علی نواز اعوان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کا آغاز لاہور لبرٹی چوک سے ہو چکا ہے،یہ ہمارا حقیقی آزادی مارچ ہے،ہم نے اپنے دور میں نہ کوئی قانون توڑا نہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا،پاکستان میں دوسری جماعتوں کی جانب سے نام نہاد جلسے کیے گئے، پاکستان تحریک انصاف کی جماعت نے نئی روایت قائم کی ۔جمعہ کے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ امپورٹڈ حکومت ہوش کے ناخن لے گی، امپورٹڈ حکومت میں کئی بار کامیڈی حرکات کی جا چکی ہیں،امپورٹڈ حکومت کو بھڑکیں مارنے کی عادت ہے،ہمیں این او سی اگلے 48گھنٹوں میں مل جانی چاہیے،یہ ہمارا جمہوری حق ہے،احتجاج اور لانگ مارچ کرناجمہوریت کا ایک حصہ ہے،ہمار الانگ مارچ پر امن ہوگا،اگر آپ مان جاتے ہیں تو ہمیں لانگ مارچ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی،آپ الیکشن کی تاریخ دے دیں۔ اس موقع پر رہنما پاکستان تحریک انصاف بابر اعوان نے کہا کہ امپورٹڈحکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے،
امپورٹڈ حکومت کو سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق مارچ کی کاپی فراہم کر دی ہے،ججمنٹ میں دو فریق تھے، پہلے ہم تھے جو سو فیصد پر امن رہے جبکہ دوسرے فریق موجودہ حکومت تھی،سائفر اور سازش کے تحت امپورٹڈ حکومت تشدد پر اتر آئی،اس کے باوجود عمران خان نے محسوس کیا کہ موجودہ حکومت خون کی ہولی کھیلنے پر اترے ہوئے ہیں،عمران خان نے دوسری بار 126دن کے طویل دھرنے کے بڑے سانحے کے بعد قوم کو مزید امتحان میں نہ ڈالنے کے تحت کال آف کیا،25مئی کے واقعے پر موجودہ حکومت نے سوچا کہ اب عمران خان باہر نہیں نکلے گا،لوگ خوفزدہ ہوگئے،سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم کسی کو بھی لفافہ یا ٹوکرا نہیں کہتے،سب کو بتانا چاہتاہوں کہ عمران خان پہلے سے زیادہ پرجوش انداز میں آرہا ہے،عوام بھی پہلے سے زیادہ بڑی تعداد میں نکلیں گے،پہلے جو لاکھوں میں نکلے اب کروڑوںمیں نکلیں گے،اس بار حقیقی آزادی مارچ صحیح معنوں میں لانگ فار فریڈم ہوگا جیسا نیلسن مینڈیلا نے اپنے مارچ میں کیا تھا،پوری قوم عمران خان کے ساتھ بھر پور انداز میں شرکت کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی