وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں تمام غیر مسلم محفوظ ہیں ، سب کیلئے ترقی کے مساوی مواقع قومی ذمہ داری ہے۔انہوں نے یہ بات کیمبرج یونیورسٹی کے دور ے کے موقع پر کہی ، جہاں انہوں نے اسٹریٹجک پارٹنرشپ آرگنائزیشن کی نمائندہ، ہیلری پیروٹ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستانی طلبہ کیلئے کیمبرج اور برطانیہ کی دیگر ممتاز جامعات میں نئے مواقع پیدا کرنے کے لئے تعاون کو فروغ دینے پر بات چیت کی گئی ۔کیمبرج ٹرسٹ کے تحت شراکت داری کی قیادت کرنے والی ٹیم کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں وزیرِ منصوبہ بندی کو آگاہ کیا گیا کہ پاکستان اور کیمبرج کے درمیان مشترکہ فنڈڈ پی ایچ ڈی اسکالرشپس دستیاب ہیں تاہم کچھ عملی رکاوٹوں کے باعث یہ وظائف مکمل طور پر استعمال نہیں ہو سکے۔ احسن اقبال نے اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن( ایچ ای سی) کو ہدایت کی کہ وہ ان رکاوٹوں کو دور کریں اور یقینی بنائیں کہ تمام دستیاب وظائف ان مستحق پاکستانی طلبہ کو دئیے جائیں جنہوں نے کیمبرج میں پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلہ حاصل کر لیا ہے اور مطلوبہ معیار پر پورا اترتے ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے رکن سائنس و ٹیکنالوجی، پلاننگ کمیشن کو اس معاملے کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کوئی بھی اہل طالب علم اس موقع سے محروم نہ رہے۔وزیر منصوبہ بندی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ہر پاکستانی طالب علم، جو دنیا کی بہترین جامعات میں داخلہ حاصل کرتا ہے، اسے مالی معاونت فراہم کی جائے۔انہوں نے اپنی تعلیمی جدوجہد کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے یونیورسٹی آف پنسلوانیا کے وارٹن سکول سے ایم بی اے ایک سکالرشپ کے ذریعے مکمل کیا، جو ان کے کیریئر اور کامیابیوں میں اہم سنگِ میل ثابت ہوا۔وزیرمنصوبہ بندی نے آگاہ کیا کہ انہوں نے پاکستان کے تمام بڑے کمرشل بینکوں کے سربراہان سے ملاقات کی ہے اور انہیں ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی کارپوریٹ سوشل رسپانسبلیٹی (CSR) کے تحت سکالرشپ پروگرامز متعارف کرائیں ۔انہوں نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے باصلاحیت پاکستانی طلبہ کے لیے اعلی تعلیم کے مواقع بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔یہ دورہ حکومت کی تعلیم میں سرمایہ کاری کے عزم کو ظاہر کرتا ہے، تاکہ پاکستانی طلبہ کو دنیا کی اعلی تعلیمی درسگاہوں تک رسائی حاصل ہو اور وہ ملک کی فکری و معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی