i پاکستان

پاکستان فلسطین کی امداد جاری رکھے گا، فلسطینی زخمیوں، میڈیکل طلبہ کو پاکستان لایا جائیگا،وزیر اعظمتازترین

August 02, 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہپاکستان فلسطین کی امداد جاری رکھے گا، فلسطینی زخمیوں، میڈیکل طلبہ کو پاکستان لایا جائیگا، زخمی فلسطینی بہن بھائیوں کوعلاج کے لیے پاکستان لانے کا انتظام کیا جائیگا، اسمعیل ہنیہ کی شہادت امن کی کوششوں کو بڑا دھچکا ہے، مسئلہ فلسطین پر آنکھیں بند کرنے سے کام نہیں چلے گا، فلسطین آج ایک مقتل بن چکا ہے،ہزاروں شہیدوں کا لہو انصاف کو پکار رہا ہے، فلسطین میں جاری مظالم انسانی حقوق کا سوال ہے۔سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسمبلی اجلاس کے دوران اسماعیل ہانیہ کی شہادت کے معاملے پر قرارداد پیش کی۔ اسحاق ڈار نے قرارداد میں موقف اپنایا ہے کہ اسرائیلی مظالم کی وجہ سے 40 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے ہیں، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کرتا ہے، یہ ایوان اسرائیلی مظالم کو مسترد کرتا ہے۔ قرارداد کے مطابق یہ ایوان فلسطینی بھائیوں کی حمایت کا اظہار کرتا ہے اور اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتا ہے، ساتھ ہی یہ ایوان غزہ میں فی الفور سیز فائر کا مطالبہ کرتا ہے۔ بعدازاں قومی اسمبلی میں فلسطین کے حق اور حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے قتل کیخلاف مذمتی قرار دار متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔قومی اسمبلی اجلاس کے آغاز پر جمشید دستی نے فلسطین زندہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے، بعد ازاں حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے لیے دعائے مغفرت کی گئی، مولانا مصباح الدین نے دعائے مغفرت کرائی۔

ایوان سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پوری دنیا اسمعیل ہنیہ کی شہادت پر اشک بار ہے، میں متفقہ قرارداد پاس کرنے پر تمام اراکین کا شکر گزار ہوں، میں اپوزیشن بینچز پر بیٹھے اراکین اور اتحادی جماعتوں کا شکرگزار ہوں، انہوں نے بتایا کہ اسمعیل ہنیہ کی شہادت امن کی کوششوں کو بڑا دھچکا ہے، پاکستان اسمعیل ہنیہ کیاہل خانہ اور فلسطینوں سے اظہار یکجہتی کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین پر آنکھیں بند کرنے سے کام نہیں چلے گا، فلسطین آج ایک مقتل بن چکا ہے، وہاں کھلم کھلا عالمی قوانین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، ہزاروں شہیدوں کا لہو انصاف کو پکار رہا ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فلسطین میں جاری مظالم انسانی حقوق کا سوال ہے، عالمی قوانین پر عمل نہ ہونے سے فلسطین میں ظلم کا بازار گرم ہے، چالیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید کیے جاچکے ہیں، بستیوں کی بستیاں قبرستان بن چکی ہیں، جن گلیوں میں بچے کھیلتے تھے آج وہاں چیخوں کی آوازیں ہیں۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ ایک فلسطینی بچی نے کہا تھا کہ ہمیں اس لیے مارا جارہا ہے کہ ہم مسلمان ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطین کی امداد جاری رکھے گا، فلسطینی زخمیوں، میڈیکل طلبہ کو پاکستان لایا جائیگا، زخمی فلسطینی بہن بھائیوں کوعلاج کے لیے پاکستان لانے کا انتظام کیا جائیگا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں بیرسٹر گوہر کی درخواست کو ضرور دیکھوں گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی