پاکستان ای کامرس سیکٹر میں دنیا کی 46 ویں بڑی مارکیٹ بن گیا ، پاکستان کی ای کامرس آمدنی 5.2 بلین ڈالر تک پہنچ گئی، 2024 سے 2029 تک آمدنی 6.711 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی ،رواں سال جولائی تک پاکستان میں موبائل شاپنگ ایپلی کیشنز کے ماہانہ فعال صارفین کی تعداد 16.6 ملین سے تجاوز کر گئی،رواں سال کے آخر تک سوشل کامرس کی آمدنی 14.74 ملین ڈالر تک پہنچ جائے گی ۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انٹرنیشنل ٹریڈ ایڈمنسٹریشن کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کا ای کامرس سیکٹر عالمی سطح پر تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور اب وہ دنیا بھر میں 46 ویں بڑی مارکیٹ ہے۔ اس ترقی کو ملک میں بڑھتی ہوئی متوسط طبقے، اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ کے وسیع پیمانے پر استعمال، ای کامرس کے بہتر بنیادی ڈھانچے اور مضبوط حکومتی حمایت کی وجہ سے تقویت ملی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق عالمی ڈیٹا اور بزنس انٹیلی جنس پلیٹ فارم اسٹیٹسٹا کے حالیہ تخمینے میں مارکیٹ کے متاثر کن رفتار کو اجاگر کیا گیا ہے ۔ 2023 میں پاکستان کی ای کامرس آمدنی 5.2 بلین ڈالر تک پہنچ گئی، جو بہت سے دیگر ترقی پذیر ممالک سے زیادہ ہے۔ مارکیٹ 2024 سے 2029 تک 5.92 فیصد کی کمپاونڈ سالانہ ترقی کی شرح سے فروغ پائے گی ، اس مدت کے اختتام تک آمدنی 6.711 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ پاکستان موبائل فرسٹ نیشن کے طور پر ممتاز ہے، جہاں 80 فیصد سے زائد انٹرنیٹ صارفین اسمارٹ فونز کے ذریعے ویب تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔ یہ موبائل غلبہ ای کامرس میں واضح ہے ، جہاں 58 فی صد صارفین نے 2023 میں موبائل ڈیوائسز کا استعمال کرتے ہوئے خریداری کی اعداد و شمار کے مطابق یہ رجحان مسلسل بڑھ رہا ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ڈیٹا اسپارکل کے عدادو شمار موبائل شاپنگ ایپلی کیشنز کے ساتھ بڑھتی ہوئی مصروفیت پر روشنی ڈالتے ہیں ۔ جولائی 2024 تک پاکستان میں ان ایپس کے ماہانہ فعال صارفین کی تعداد 16.6 ملین سے تجاوز کر گئی جو موبائل ای کامرس میں تیزی سے اضافے اور ایپ بیسڈ شاپنگ کی صارفین کی بڑھتی ہوئی قبولیت کی نشاندہی کرتی ہے۔
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان کی ای کامرس مارکیٹ کی منافع بخش صلاحیت نے بین الاقوامی اور مقامی دونوں پلیٹ فارمز کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ علی بابا کے علی ایکسپریس اور ایمیزون جیسے عالمی ادارے پاکستانی مارکیٹ میں داخل ہو رہے ہیں جبکہ دراز، ڈیل کارٹ اور سیویور جیسے مقامی پلیٹ فارمز بھی پھل پھول رہے ہیں۔ ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کے لیے ڈیٹا اور تجزیاتی پلیٹ فارم ڈیٹا اسپارکل کے مطابق، علی بابا گروپ کی جانب سے 2018 میں حاصل کیا گیا جنوبی ایشیائی ای کامرس پلیٹ فارم دراز پاکستان میں آن لائن خریداروں کے لیے سرفہرست انتخاب ہے، جس کے جولائی 2024 تک 70 لاکھ سے زائد ماہانہ فعال صارفین ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق بڑھتی ہوئی مارکیٹ نے مختلف بین الاقوامی کھلاڑیوں کی دلچسپی کو بھی اپنی طرف راغب کیا ہے ، شین اور ٹیمو جیسے پلیٹ فارم2024 کے وسط تک پاکستان میں ٹاپ 15 شاپنگ ایپس میں شامل ہوگئے ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اپنے موجودہ حجم کے باوجود پاکستان کی ای کامرس مارکیٹ میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ یہ شعبہ تیز رفتار ترقی کے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، جس کو سازگار حکومتی پالیسیوں سے تقویت ملتی ہے جو ای کامرس کاروباروں کے لئے ٹیکس مراعات اور فنانسنگ کے اختیارات فراہم کرتی ہیں۔ انفراسٹرکچر میں جاری سرمایہ کاری کے ساتھ پاکستان انڈونیشیا، فلپائن اور بنگلہ دیش جیسے علاقائی ہم منصبوں کے برابر آ جائے گا۔
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق تاہم، مارکیٹ کی ترقی بڑھتی ہوئی مسابقت کے ساتھ ہے. صارفین کی دلچسپی کو راغب کرنے کے لئے، ای کامرس پلیٹ فارم اپنے مارکیٹ شیئر کو بڑھانے کے لئے کافی سرمایہ کاری کر رہے ہیں، قیمت، معیار، لاجسٹکس، سروس، اور ادائیگی کے اختیارات جیسے ضروری عوامل پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں. ان عوامل میں سے قیمت پاکستانی صارفین کے لیے سب سے اہم ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ایک اور ابھرتا ہوا رجحان سماجی تجارت کا عروج ہے۔ جنوری 2024 تک پاکستان میں 71.7 ملین فعال سوشل میڈیا صارفین تھے جو ای کامرس میں اس نئے راستے کے لئے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ اسٹیٹسٹا نے پیش گوئی کی ہے کہ 2024 کے اختتام تک سوشل کامرس کی آمدنی 14.74 ملین ڈالر تک پہنچ جائے گی ، جو گزشتہ سال کی نسبت 30 فیصد نمایاں نمو کو ظاہر کرتی ہے اور ای کامرس کے منظر نامے میں اس کے کردار کو مزید مستحکم کرتی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اپنی وسیع صلاحیت اور تیز رفتار ترقی کے ساتھ، پاکستان کی ای کامرس مارکیٹ عالمی توجہ حاصل کر رہی ہے. جیسے جیسے صارفین کے رویے میں تبدیلی آ تی ہے، موبائل ڈیوائسز کا استعمال بڑھتا ہے، سوشل میڈیا کا اثر و رسوخ بڑھتا ہے، اور حکومت کی حمایت مضبوط ہوتی ہے، پاکستان کا ای کامرس سیکٹر عالمی ڈیجیٹل معیشت میں خود کو ایک طاقتور کھلاڑی کے طور پر قائم کرتے ہوئے اور بھی بڑے سنگ میل حاصل کرنے کے لئے تیار ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی