پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں نیا موڑ آگیا، دنیا کے کئی دیگر ممالک کی طرح امریکی حکام نے پاکستان کیلئے بھی امداد بند ہونے کی تصدیق کردی ۔ امداد بند ہونے سے کئی منصوبے رک گئے۔ امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ ازسر نو جائزے تک پاکستان کی امداد بند رہے گی۔ امریکی قونصل خانے کے اہلکار نے ایک انٹرویو میں اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ ازسرنو جائزے تک یہ امداد فوری طور پر روک دی گئی ہے۔امریکی اقدام سے توانائی سیکٹر میں 5 منصوبوں پر کام ٹھپ ہو گیا، اقتصادی نمو سے متعلق 4 اور زراعت کے شعبے میں 5 پروگرامز متاثر ہوئے، جمہوریت، انسانی حقوق اور گورننس سے متعلق بھی فنڈز عارضی طور پر روک دیئے گئے۔امریکا کے اس اقدام سے گورننس کے 11، تعلیم کے 4 اور صحت کے شعبے میں بھی 4 پروگراموں پر اثر پڑا۔خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ دنوں تمام غیر ملکی پروگرامز عارضی طور پر معطل کر دیئے تھے،جن میں یوکرین ، تائیوان اور اردن کی امداد کا پروگرام بھی شامل ہے جب کہ یہ امدادی پروگرام ابتدائی طورپر 90 روز کیلئے معطل کیے گئے ہیں۔ مریکی حکام ازسرنو جائزے کے بعد پروگراموں کو جاری رکھنے کا فیصلہ کریں گے۔ امریکا کے تمام سفارتی اور قونصل مشنز کو محکمہ خارجہ کی جانب سے حکم نامہ جاری کیا گیا تھا جس میں ان سے کہا گیا کہ تمام امدادی پروگرام فوری طورپر معطل کردیں اور اس ضمن میں تمام کام بند کردیے جائیں۔ ایمبیسڈر فنڈ برائے ثقافتی پریزرویشن کے تحت منصوبہ عارضی طور پر روکا گیا ہے جب کہ امریکی اقدام سے توانائی سیکٹر میں بھی 5 منصوبے رک گئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی