حکومت نے موٹرویز اور جی ٹی روڈ پر حادثات کی روک تھام اور مسافروں کو ریسکیو کرنے کے لیے اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے روزانہ کی بنیاد پر حادثات کا ڈیٹا بھی طلب کرلیا۔ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کی زیر صدارت نیشنل ہائی ویز اتھارٹی سے متعلق اجلاس ہوا موٹرویز پر زخمیوں کو ریسکیو کرنے کے لیے ڈبل ون ڈبل ٹو کے ساتھ ہیلی کاپٹر سروس کی فراہمی شروع کرنے کے منصوبے پر بھی غور کیا گیا۔ وزیرمواصلات عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں شہریوں کے لیے موٹرویز اور جی ٹی روڈ کو زیادہ سے زیادہ محفوظ بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو مستحکم کرنے کے لیے شارٹ اور لانگ ٹرم پالیسیوں کا نفاذ عمل میں لانے کی ہدایت دی ہے اور مالی استحکام کے لیے آئندہ پانچ سال کا ایکشن پلان طلب کیا ہے۔ عبدالعلیم خان نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو سرکاری فنڈز کے بے دریغ استعمال کی بجائے صرف قابل عمل منصوبوں پر کام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے نیشنل ٹرانسپورٹ پالیسی کی تیاری کا بھی ٹاسک سونپ دیا ۔ این ایچ اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ موٹروے پر ہر ٹرک اور ٹرالے کی ویڈیو سرویلنس یقینی بنائے اور ایکسل لوڈ کا جی ٹی روڈ پر بھی نفاذ کرے۔ اس کے علاوہ این ایچ اے کو فرائٹ اینڈ لاجسٹک پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کے لیے کہا گیا ہے اور مالی لحاظ سے خود مختار ہونے کے لیے مربوط بزنس پلان تیار کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی