سینیٹر پلوشہ خان نے کہا ہے کہ میری والدہ کے گھر میٹر ریڈر نے 900 کو 9 ہزار یونٹ بنایا گیا ، لیسکو کے غلطی کے اعتراف کے باوجود میرے بہنوئی کو 28 چکر لگوائے گئے اور بعد میں ایس ڈی او نے 70 ہزار کا بھتہ مانگا۔ ایوان میں نقطہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لائن لاسز پورے کرنے کے لیے لوگوں سے بھتہ لیا جارہا ہے۔ پینل آف چیئر عرفان صدیقی نے اووربلنگ کا معاملہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی