ہِلی کے محاذ پر بہادری کی عظیم داستان رقم کرنے والے میجر محمد اکرم شہید(نشانِ حیدر) کا 54 واں یومِ شہادت عقیدت واحترام سے منایا گیا ۔ میجر محمداکرم شہید کے یوم شہادت پر دن کا آغاز پر ملک بھر کی مساجد میں قرآن خوانی اور دعائو ں کا اہتمام کیا گیا، علما کرام نے شہید کے درجات کی سربلندی کے لئے خصوصی دعائیں کیں۔علما کرام نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ "شہدا کا لہو پوری قوم پر قرض ہے"، شہید ہمیشہ زندہ و تابندہ رہتے ہیں، زندہ قومیں اپنے محسنوں کے احسانات کو فراموش نہیں کرتیں، میجر محمد اکرم شہید دھرتی کا بہادر بیٹا تھا جو ہمیشہ ہر دل میں زندہ رہے گا۔میجر محمد اکرم 4 اپریل 1938 کو ضلع گجرات کے گائوں ڈنگہ میں پیدا ہوئے، ان کے خاندان کے بیشتر افراد کا تعلق پاک فوج کے کسی نہ کسی شعبے سے تھا، آپ کو سپاہ گری اور دلیری وراثت میں ملی، میجر محمد اکرم نے 1961 میں فوج میں شمولیت اختیار کی، آپ 4 فرنٹیئر فورس رجمنٹ کا حصہ بنے اور 1970 میں میجر کے رینک پر فائز ہوئے۔1971 کی پاک بھارت جنگ کے دوران میجر محمد اکرم مشرقی پاکستان میں ہلی کے محاذ پر ایک کمپنی کی قیادت کر رہے تھے، دشمن کے ایک بریگیڈ نے آپ کی کمپنی کے دفاعی حصار کو توڑنے کیلئے متعدد حملے کئے۔ہندوستانی فوج، توپ خانے
بکتر بند اور فضائیہ کی عددی برتری کے باوجود آپ کی کمپنی نے مسلسل 5 دن اور 5 راتوں تک دشمن کے ہر حملے کو ناکام بنایا، 5 دسمبر 1971 کو چاروں اطراف سے آپ کی کمپنی دشمن کے نرغے میں آگئی۔میجرمحمداکرم نے اپنے زیرِ کمان ساتھیوں کو حکم دیا کہ وہ دستیاب گولہ بارود کے ذخیرے کو ممکنہ حد تک احتیاط سے استعمال کریں تاکہ دشمن کے قریب آنے پر یکبارگی بھرپور جواب دیا جا سکے، انتہائی مشکل حالات سے دوچار میجر محمد اکرم اور ان کے جانباز ساتھیوں نے شجاع وار دشمن پر بھرپور اور اچانک حملہ کر دیا۔اس اچانک حملہ نے نہ صرف مکار دشمن کو ورطہِ حیرت میں مبتلا کر دیا بلکہ اسے بھاری جانی نقصان سے بھی دوچار ہونا پڑا،بھرپور مزاحمت کے نتیجے میں ہندوستانی فوج مادرِ وطن کے ایک اِنچ پر بھی قبضہ کرنے کی جرات نہ کر سکی۔زخموں سے بے نیاز میجر محمد اکرم دفاعِ وطن کے اِس معرکے میں شہید ہو گئے، میجرمحمداکرم شہید کی بے مثال جرات و بہادری کے اعتراف میں آپ کو پاکستان کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشانِ حیدر سے نوازا گیا، میجر محمد اکرم کی بے مثال جرات ، دلیری اور بے باکی کا اعتراف ہندوستانی کمانڈر انچیف نے بھی کیا۔دریں اثنا وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہِلی کے محاذ پر بہادری کی عظیم داستان رقم کرنیوالے میجر محمد اکرم شہید کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
اپنے بیان میں محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ہِلی کی سر زمین آج بھی شہید میجر محمد اکرم کی شجاعت اور بہادری کی گواہ ہے، میجر مجمد اکرم دشمن کی یلغار کے سامنے دیوار بن کر کھڑے رہے اور دشمن کے عزائم چکنا چور کئے۔انہوں نے کہا کہ گولہ باری اور دشمن کی پیش قدمی کے باوجود میجر محمد اکرم ثابت قدم رہے اور بے مثال جرات کا مظاہرہ کیا، ہر مورچے پر پہنچ کر جوانوں کے حوصلے کو بلند کرنا میجر محمد اکرم کا وہ کارنامہ تھا جس نے ہِلی کے دفاع کو ٹوٹنے نہیں دیا۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہِلی کا معرکہ ثابت کرتا ہے کہ کم وسائل کے ساتھ بھی مضبوط ارادے، جذبہ ایمانی اور بلند عزم دشمن کو روک سکتے ہیں، شہادت کا عظیم جذبہ یہ پیغام دیتا ہے کہ مشکل میں ڈٹ جانا ہی اصل قوت ہے۔محسن نقوی نے مزید کہا کہ میجر محمد اکرم کی جدوجہد یاد دلاتی ہے کہ ایمان، فرض شناسی اور عزم کی طاقت کسی بھی معرکے کا فیصلہ بدل سکتی ہے، میجر محمد اکرم شہید جیسے بہادر سپوت پاک وطن کا سرمایہ افتخار ہیں، پاک سرزمین کی حفاظت ہمارے عظیم شہدا نے اسلام ممکن بنائی ہے اور شہدا کی قربانیاں وجرات قوم کی سب سے بڑی طاقت ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی