لہاسا شوٹون امپورٹ ایکسپو میں پاکستانی دستکاریوں نے دھوم مچا دی ، پاکستانی سٹالز مقامی اور بین الاقوامی زائرین کی توجہ کا مرکز بنے رہے ، پاکستانی نمائش کنندگان نے اپنی شاندار تخلیقات حاضرین کے سامنے پیش کیں،پاکستانی تاجروں نے نمائش میں مدعو کرنے پر آرگنائزر کا شکریہ ادا کیا۔گوادر پرو کے مطابق چین کے شی چانگ خود مختار علاقے کے دارالحکومت لہاسا میں پہلی بار لہاسا شوٹون امپورٹ ایکسپو کی میزبانی کی وجہ سے بھر پورجوش و خروش تھا۔ اس ایونٹ میں 31 ممالک اور خطوں کے 246 کاروباری اداروں نے شرکت کی ، جو ایک دہائی سے زیادہ عرصے کے دوران خطے میں درآمد شدہ سامان کی سب سے بڑی نمائش ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ایک ہزار سے زائد اقسام کے سامان کی نمائش کرنے والے شرکا کی متنوع رینج میں پاکستانی نمائش کنندگان نے چار دستکاری اداروں کے ساتھ اپنی شاندار تخلیقات کو حاضرین کے سامنے پیش کیا۔ قیمتی پتھروں تانبے کے برتنوں اور دیگر ہاتھ سے تیار کردہ اشیا سے سجے پاکستانی سٹالز نے مقامی رہائشیوں اور بین الاقوامی زائرین کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی۔ گوادر پرو کے مطابق شیچانگ کی نمائشوں میں شرکت کرنے والے ایک تجربہ کار پاکستانی فیصل رشید نے اس تقریب کے لیے اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'میں شی چانگ سے محبت کرتا ہوں اور یہ میرا تیسرا دورہ ہے۔ مئی میں، میں نے یہاں ایک نمائش میں حصہ لیا اور 300000 یوآن کی فروخت کی. اس بار، میں لاکھوں یوآن مالیت کا سامان لایا ہوں اور مجھے اپنی فروخت کے امکانات کے بارے میں بہت اعتماد ہے. شی چانگ مارکیٹ میں معیاری دستکاری کی منفرد پہچانہے، اور ہمار ی پاکستانی دستکاری ان کے جمالیاتی احساسات سے اچھی طرح مطابقت رکھتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق شیچانگ میں پہلی بار آنے والے اور ایک اور پاکستانی دستکاری ادارے کے نمائندے کامل محمد نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس نمائش میں مدعو کرنے پر میں آرگنائزر کا مشکور ہوں۔ یہشی چانگ کے لوگوں کو پاکستانی دستکاری سے روشناس کرانے کا ایک شاندار موقع ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ پلیٹ فارم نہ صرف ہماری دستکاری کی نمائش میں اضافہ کرے گا بلکہ ہمارے بھر پور ثقافتی ورثے کو بھی فروغ دے گا۔ 600 سے زائد بین الاقوامی تاجروں کی موجودگی میں اس ایونٹ نے نیٹ ورکنگ اور تعاون کے ایک متحرک ماحول کو فروغ دیا ، جس نے نمائش کنندگان کو اپنی مصنوعات کی نمائش اور نئی مارکیٹوں کی تلاش کے لئے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی