پشاورہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ لاپتا 4 بھائیوں کو ایک ہفتے میں بازیاب نہ کرایا گیا تو وزیراعلی کو طلب کریں گے۔ حیات آباد سے لاپتا 4 بھائیوں کی بازیابی کے لیے درخواست پر سماعت پشاور ہائی کورٹ میں جسٹس اعجاز انور کے روبرو ہوئی، جس میں درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ عدالت نے پولیس کو حکم دیا تھا کہ لاپتا افراد کو بازیاب کرا کے پیش کریں۔ وکیل نادر شاہ ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہا کہ پولیس اپنی ڈیوٹی میں ناکام ہو گئی ہے۔ آئی جی پولیس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ پولیس کہہ رہی ہے کہ ہمیں پتا نہیں ہے کہ کس نے اٹھایا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں تو جو گاڑیاں نظر آرہی ہیں وہ پولیس کی ہیں۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ سے ہم مطمئن نہیں ہیں۔ جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ ایک ہفتے کا ٹائم دیتے ہیں، آئندہ سماعت تک ان افراد کو بازیاب کرکے عدالت میں پیش کریں۔ آئندہ سماعت پر لاپتا افراد کو پیش نہ کیا تو پھر ہم وزیراعلی کو طلب کریں گے۔ بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 19 اگست تک ملتوی کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی